ایران نے امریکہ کو اسرائیل کی مدد کا بدلہ اس کی الاسد بیس کو اڑا کر دیا

    نیوز ٹوڈے : فلسطین جنگ امریکہ کیلیے یوکرین جنگ سے کئی گنا  بڑی مصیبت ثابت ہو رہی ہے کیونکہ یوکرین جنگ میں امریکہ یوکرین کی مدد اس لیے کر رہا ہے کیونکہ امریکہ نہیں چاہتا کہ یوکرین جنگ نیٹو تک پہنچے لیکن فلسطین جنگ یوکرین جنگ سے مختلف ہے کیونکہ اس جنگ میں ایک طرف حماس ہے جو اسرائیل سے یہودیوں کا نام و نشان مٹا کر اسے اسلامی ریاست بنانا چاہتا ہے کیونکہ اسرائیل فلسطین کا ہی حصہ ہے جہاں یہودی آ کر آباد ہو گۓ تھے اور کچھ دہائیوں میں ایک  طاقتور ملک بن گۓ اور اب وہ اپنے ملک کو کسی بھی صورت گنوانا نہیں چاہتے یہ جنگ اب دو مذاہب کی جنگ بن چکی ہے اس لیے ایشیا کے 57 ملک مسجد اقصٰی کی حفاظت کیلیے فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں ۔

     اور امریکہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے جنگ کے دوران امریکی صدر بائیڈن کے اسرائیل دورے نے مسلم ممالک کو امریکہ کے خلاف بھڑکا دیا ہے ایران امریکہ کو کئی مرتبہ جنگ سے دور رہنے کی تنبیہہ کر چکا ہے لیکن بائیڈن کے واپس جاتے ہی اسرائیل کی مدد کیلیے امریکہ کے جہاز اسرائیل پہنچ گۓ جن میں ہتھیار اور امریکی کمانڈوز موجود تھے یہ خبر ایران پہنچتے ہی ایران نے عراق میں موجود دو امریکی اڈوں پر حملہ کر دیا ایران نے ایک حملہ الاسد ایئر بیس اور دوسرا حملہ بغداد ایئر پورٹ کے قریب امریکی بیس پر کیا یمن سے بھی کئی میزائلیں امرکی فوجی اڈوں پر داغی گئیں شام میں بھی امریکی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا اب سوال یہ ہے کہ امریکہ اب ان حملوں کا کب اور کسیے جواب دیتا ہے ؟

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+