امریکہ جنگ روکنا نہیں چاہتا بلکہ الٹا اسے بھڑکا رہا ہے

فلسطین جنگ

نیوز ٹوڈے : امریکی بائیڈن سے لیے گۓ ایک انٹر ویو سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ امریکہ حماس اور اسرائیل کی جنگ کو بھڑکانے کا کام کر رہا ہے امریکہ اس جنگ کو ختم نہیں کرنا چاہتا بائیڈن سے لیے گۓ انٹرویو کے دوران جب صحافیوں نے ان سے سوال کیا کہ غزہ میں جو اسرائیلی حملے ہو رہے ہیں یہ جنگ بندی ہو گی کیا یہ جنگ رکنے کی کوئی امید ہے تو بائیڈن نے جواب دیا کہ غزہ پر حملےاس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک حماس تمام اسرائیلی قیدیوں کو رہا نہ کر دے امریکی صدر نے ایک سوال پر یہ جواب دیا کہ اگر اسرائیل بات چیت کے ذریعے غزہ کے معاملے کو حل کرنے کیلیے راضی ہو گیا تو-

یہ اسرائیل کیلیے بہت خطرناک ہوگا کیونکہ اس طرح جنگ روکنے سے حماس کو اپنی طاقت بڑھانے کا موقع مل جاۓ گا اور پھر حماس اسرائیل پر مزید طاقت سے حملہ کر سکتا ہے چونکہ اس جنگ میں امریکہ اسرائیل کو پیسہ اور ہتھیار دے رہا ہےاس لیے جنگ کی تمام منصوبہ بندی بھی وہائٹ ہاؤس میں کی جا رہی ہے امریکہ صرف منصوبہ بندی کر رہا ہے لیکن نقصان اسرائیل اور فلسطین کے لوگ اٹھا رہے ہیں جنگ میں نقصان صرف فلسطین کا نہیں ہو رہا بلکہ اس کے نقصانات کا خمیازہ اسرائیل بھی بھگت رہا ہے اسرائیل نے خود یہ مانا ہے کہ جنگ کے چودہ دنوں میں اسرائیل کے ایک ہزار بیس فوجی اپاہج ہو گۓ ہیں اور سینکڑوں جاں بحق ہوۓ ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+