ایران نے بھی 200,000 غیر قانونی افغان تارکین کو ملک بدر کر دیا، ایرانی وزیر

غیر دستاویزی افغان شہری

نیوزٹوڈے: ایک ایرانی خبر رساں ایجنسی نے وزیر داخلہ احمد واحدی کے حوالے سے بتایا کہ غیر دستاویزی افغان تارکین وطن کو ایران سے نکال دیا جانا چاہیے۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے واحدی نے ایران میں افغان تارکین وطن کی حیثیت اور سرگرمیوں کو منظم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر نے کہا کہ ایران نے اب تک 200,000 غیر دستاویزی افغان شہریوں کو ملک بدر کیا ہے جن میں سے بہت سے غیر قانونی طور پر ملک واپس آچکے ہیں۔ ایرانی وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ غیر قانونی تارکین وطن کے مسئلے کو حل کرنے کا مطلب افغان مخالف ہونا نہیں ہے۔

ایران میں غیر قانونی امیگریشن کے معاملے پر خاطر خواہ توجہ دینے میں ناکامی پر طالبان کی نگراں حکومت کی مذمت کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ "غیر قانونی تارکین وطن کو ملک چھوڑ دینا چاہیے۔ ان تارکین وطن کے خلاف کارروائی کے لیے ایک مضبوط میکانزم تیار کرنے کی ضرورت ہے جو اپنے ملک کے حوالے کیے جانے کے بعد ایران واپس لوٹتے ہیں۔

جون 2022 میں، ایران کے نائب وزیر داخلہ برائے سلامتی اور قانون نافذ کرنے والے نے اندازہ لگایا کہ ایران میں تقریباً 4.5 ملین دستاویزی اور غیر قانونی افغان ہیں۔

2021 میں طالبان کے افغانستان پر قبضے سے افغانوں کی ایک بڑی آمد شروع ہوئی، جن میں سے بہت سے لوگ ایران چلے گئے، جس کے ساتھ افغانستان کی 921 کلومیٹر مشترکہ زمینی سرحد ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+