او آئی سی کھڑی ہوئی اسرائیل کے سامنے انتونیو گوتریس کی حمایت میں

 

    نیوز ٹوڈے: اقوم متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے اجلاس کے دوران اسرائیلی جارحیت کی مخالفت اور مزمت کرتے ہوۓ فلسطین نے معصوم لوگوں پر ہونے والے ظلم وستم پر آواز اٹھائی جس پر اسرائیلی سفیر نے انتونیو گوتریس کو کھری کھری سنا دیں اوور اقوام متحدہ سے انتونیو گوتریس کے استعفے کا مطالبہ بھی کر دیا گوتریس کو اسرائیل اور اس کے ساتھی ملکوں نے ہراساں کرنے کی کوشش بھی کی جس پر او آئی سی نے ایکشن لیا ہے او آئی سی کے تحریری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انتونیو گوتریس چارٹر کے مطابق اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں ان کی کوئی بھی کاروائی قانون کے منافی نہیں 

     او آئی سی نے گوتریس کے اسرائیلی جارحیت کی مزمت کے تحریری بیان کو سراہا ہے اور اسرائیلی دھمکیوں کی مزمت کرتے ہوۓ کہا ہے کہ سیکرٹری جنرل کا دفتر قابل احترام ہوتا ہے کسی ملک کو حق حاصل نہیں کہ وہ سیکرٹری جنرل کو دھمکیاں دے یا ہراساں کرے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کےہنگامی اجلاس میں فلسطینی سفیر ریاض منصور کی جزباتی تقریر نے بھی رہنماؤں کے دل موہ لیے فلسطین پر ہونے والی بربریت نے کئی آنکھیں نم کر دیں ریاض منصور کی تقریر کے اختتامی کلمات سے پورا حال تالیوں سے گونج اٹھا 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+