لندن میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے کیے

جارحیت کے خلاف مظاہرے

نیوز ٹوڈے : اس وقت پوری دنیا اسرائیلی تشدد اور جارحیت کے خلاف سراپا احتجاج ہے لندن میں اسرائیل کے خلاف ایک لاکھ سے زائد افراد نے مظاہرے کیے مظاہرین نے غزہ میں جنگ بندی اور غزہ کی عوام کو مدد کی فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے مظاہرین نے اپنے ملک کے وزیر اعظم رشی سونک کی تصویر بھی اٹھا رکھی تھی اور رشی سونک کو ہٹلر سے تشبیہ دے رہے تھے نیوزی لینڈ کے دارالحکومت ویلنگٹن میں بھی ہزاروں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا لبنان ، یمن، انڈونیشیا، نیو یارک ، اٹلی اور کئی دوسرے ملکوں میں بھی ہزاروں اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ فلسطین میں جنگ بندی اور غزہ کے محصور لوگوں کو ریلیف دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ اسرائیل فلسطین تنازعہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جاۓ پیرس میں احتجاج اور مظاہرین پر مکمل پابندی ہونے کے باوجود وہاں اسرائیل کے خلاف مظاہرے جاری ہیں یورپ کے کئی ملکوں میں بھی اسرائیلی جارحیت کے خلاف ریلیاں نکالی جا رہی ہیں لیکن واحد پاکستان اسلامی ہے جہاں پر جماعت اسلامی کی طرف سے کیے جانے والے احتجاج پر لاٹھی چارج کیا گیا اور اس کے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+