اسرائیل فلسطین جنگ زیلینسکی کو بھی کھٹکنے لگی
- 01, نومبر , 2023
نیوز ٹوڈے: روس یوکرین جنگ میں یوکرینی فوج نے 4 جون 2023 سے لے کر اب تک امریکہ اور نیٹو کے خطرناک ہتھیاروں سے روسی حملوں کے خلاف جوابی کاروائی کا آغاز کیا تھا پانچ مہینوں میں یوکرین کو ان کاروائیوں میں کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی یہاں تک کہ امریکہ نے یوکرین کو جوابی حملوں کیلیے ابراہیم ٹینک، لیپرڈ 2 ٹینک اور ایٹ ایکمس میزائلیں بھی دی ہیں نیٹو نے بھی یوکرین کو دھڑلے سے خطرناک ہتھیار بھیجے ہیں لیکن اس کے باوجود یوکرین امریکہ اور نیٹو کی امیدوں کے مطابق روس کو کوئی نقصان پہنچانے میں کامیاب نہ ہو پایا یورپی اور بالٹک ملکوں نے یوکرین کو ہتھیار دینے کیلیے اپنی سالانہ ہتھیاروں کی پیداوار کو پہلے ہی کئی گنا بڑھا دیا تھا-
لیکن یوکرین کو اگر کڑکڑاتی سردی میں پہلے سے زیادہ ہتھیاروں کی ضرورت پڑی تو کئی نیٹو ملک یوکرین کی مدد سے ہاتھ کھینچ بھی سکتے ہیں اور اسرائیل حماس جنگ شروع ہونے کے بعد یورپی ملکوں کی توجہ جب یوکرین کی طرف سے ہٹنے لگی ہے تو زیلینسکی کو بھی ڈر لگنے لگا ہے کہ یورپی ملک اسرائیل کو ہتھیاروں کی سپلائی نہ شروع کر دیں زیلینسکی اس سے پہلے بھی جوابی کاروائی میں ناکامی کا زمہ دار یورپی ملکوں کی ہتھیار سپلائی میں سست روی کو ٹھہرا چکے ہیں دوسری طرف روس کے ہتھیاروں میں اب شمالی کوریا کے ہتھیار پہنچ چکے ہیں اور روس کے پاس اب اتنے ہتھیار موجود ہیں کہ وہ جنگ کو ایک سال تک بآسانی کھینچ سکتا ہے-
تبصرے