حماس کا غزہ کو اسرائیلی فوجیوں کا قبرستان بنانے کا دعوی

مسلح ونگ

نیوزٹوڈے: حماس کے مسلح ونگ نے منگل کو کہا کہ وہ آنے والے دنوں میں اپنی قید میں موجود کچھ غیر ملکی یرغمالیوں کو رہا کرے گا، کیونکہ اس نے غزہ کو اسرائیلی فوج کے لیے قبرستان میں تبدیل کرنے کا عزم کیا ہے۔عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک ٹیلی ویژن خطاب میں کہا، "ہم نے ثالثوں کو مطلع کر دیا ہے کہ ہم اگلے چند دنوں میں غیر ملکیوں کی ایک مخصوص تعداد کو رہا کر دیں گے۔"

خیال کیا جاتا ہے کہ غزہ میں اس وقت تقریباً 240 یرغمالیوں کو حماس نے یرغمال بنا رکھا ہے، جب اس گروپ نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں کمیونٹیز پر حملہ کیا، جس سے اسرائیلی فوج کی جانب سے علاقے پر شدید بمباری اور زمینی دراندازی شروع ہوئی۔ اب تک پانچ یرغمالیوں کو رہا کیا جا چکا ہے، جن میں سے چار سفارتی بیک چینل کے ذریعے مذاکرات کے بعد اور ایک اسرائیلی فوج کے آپریشن کے بعد رہا ہے۔

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب غزہ میں بڑھتے ہوئے خونریزی اور بڑھتے ہوئے انسانی بحران پر بین الاقوامی انتباہات میں اضافہ ہوا ہے، جس دن اسرائیلی فوج اور حماس کے عسکریت پسند پٹی کے شمال میں "سخت لڑائی" میں مصروف ہیں۔عبیدہ نے کہا، "غزہ دشمن، اس کے فوجیوں اور اس کی سیاسی اور فوجی قیادت کے لیے ایک قبرستان اور دلدل بنے گا۔جنگی طیاروں نے غزہ پر مسلسل حملوں کا سلسلہ جاری رکھا، جہاں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اب تک 8,525 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 3,500 سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں۔وزارت نے بعد میں کہا کہ منگل کے روز شمالی غزہ کی پٹی میں ایک پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں کم از کم 50 افراد ہلاک ہو گئے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+