قطر کی ثالثی میں غزہ سے غیر ملکیوں اور زخمیوں کے انخلاء کیلیے رفاہ بارڈر کھول دیا گیا

رفاہ بارڈر

نیوز ٹوڈے: سات اکتوبر کو فلسطین مزاحمتی تنظیم حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد غزہ سے انخلاء کا واحد راستہ رفاء کراسنگ بند کر دیا گیا تھا غزہ کے لوگوں کیلیے بیرون ملک سے آنے والی امداد بھی رفاء بارڈر پر روک لی گئی تھی رفاہ بارڈر مصر اور فلسطین کے درمیان رابطے کا ذریعہ ہے 7 اکتوبر کے بعد اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت تمام عالمی تنظیموں نے غزہ کے لوگوں کیلیے امدادی سامان پہنچانے کیلیے رفاء بارڈر کو کھولنے پر زور دیا تھا لیکن ان تمام ملکوں کی کوشش کے باوجود رفاہ بارڈر بند رہا آج جنگ کے چھبیسویں دن قطر کی ثالثی میں رفاہ بارڈر کو محدود پیمانے پر کھولنے کیلیے اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے اس معاہدے کی رو سے زخمی فلسطینیوں کو رفاہ بارڈر کے ذریعے علاج کیلیے مصر آنے کی اجازت دے دی گئی ۔

اور دوہری شہریت کے حامل یا غیر ملکیوں کو غزہ سے انخلاء کیلیے رفاہ بارڈر استعمال کرنے کی اجازت مل گئی معاہدے میں یہ طے نہیں پایا گیا کہ بارڈر کتنے وقت تک کھلا رہے گا اور نہ ہی فلسطینی یرغمالیوں اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے متعلق معاہدے میں کوئی بات کی گئی ہے غیر ملکیوں اور زخمیون کے علاوہ کسی کو بارڈر کراس کرنے کی اجازت نہیں دی گئی غزہ کے لوگوں کیلیے خوراک اور ادویات کی سپلائی کیلیے رفاہ کراسنگ کو کھولنے پر مصر میں کھڑے سینکڑوں ٹرکوں میں سے چند کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+