امریکہ اور یورپی ملکوں کا دھیان یوکرین سے ہٹا کر اسرائیل کی طرف موڑنا پیوٹن کی سازش ہے زیلینسکی

پیوٹن کی سازش

نیوز ٹوڈے: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے سے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی کو لگتا ہے کہ یورپی ملکوں کا دھیان روس یوکرین جنگ سے ہٹا کر مشرق وسطٰی میں چھڑی جنگ کی طرف چلا گیا ہے اس جنگ سے پہلے جو مدد یوکرین کو مل رہی تھی اب وہی مدد اسرائیل کو دی جانے لگی ہے اور صرف یورپی ملکوں نے ہی نہیں بلکہ امریکہ نے بھی اپنے ہتھیار اسرائیل پہنچانے شروع کر دیے ہیں اور پاکستان اور ایران کو اس جنگ سے دور رکھنے کیلیے امریکہ نے اپنے بحری بیڑے بھی اسرائیل کے قریب تعینات کر دیے ہیں زیلینسکی نے کہا ہے کہ یورپ اور امریکہ کا دھیان یوکرین سے ہٹا کر اسرائیل کی طرف موڑنا یہ ولادیمیر پیوٹن کی ایک سوچی سمجھی ترکیب ہے کہ یوکرین کمزور ہو جاۓ اور روس آسانی سے جنگ جیت جاۓ دوسری طرف امریکہ ا ور یورپی ملک اب یوکرین جنگ سے اتنا اکتا چکے ہیں کہ سردیاں آنے سے قبل ہی وہ پیوٹن کے ساتھ بات چیت کے ذریعے یوکرین معاملہ حل کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں ۔

یہ دعوٰی امریکہ کے ایک نیوز چینل ایم بی سی نے کیا ہے اور اس جنگ بندی کے معاملےمیں بات چیت پر یوکرین کو کئی معاملات پر سمجھوتہ کرنا پڑے گا جیسے پچھلے مہینے یورپی ملکوں اور نیٹو ملکوں کے رہنماؤں نے ایک اجلاس کے دوران کہا تھا کہ یوکرین میں جنگ رک سکتی ہے اور یوکرین کو نیٹو میں بھی شامل کر لیا جائے گا اگر زیلینسکی روس کے مقبوضہ یوکرینی علاقوں کو روس کے حوالے کر دے کیونکہ یوکرین کے پاس ہتھیاروں کی بھی کمی ہے اور اس کے فوجی بھی ختم ہوتے جا رہے ہیں جبکہ روس کو دھڑلے سے ہتھیاروں کی اور افرادی قوت سپلائی ہو رہی ہے یورپی ملکوں کے خدشات کے برعکس زیلینسکی ہار ماننے کو تیار نہیں اور انہوں نے جنگ کی ناکامی کا ذمہ دار امریکہ اور یورپی ملکوں کو ٹھہرا دیا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+