اسلامی ممالک نے کن اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے؟
- 08, نومبر , 2023
نیوزٹوڈے: بائیکاٹ کی یہ مہم عرب ممالک سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کے مطالبات کے ساتھ ہے۔ مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک غزہ کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہفتہ وار مظاہرے دیکھ رہے ہیں۔ترکی اور اردن نے تل ابیب سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا ہے جبکہ جنوبی افریقہ نے اپنے سفارت کاروں کو مشاورت کے لیے طلب کر لیا ہے۔ کولمبیا، چلی اور بولیویا نے قابض ریاست سے تمام سفارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔ بحرین میں، جس نے 2020 میں اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لایا، ایوان نمائندگان نے اسرائیل کے ساتھ اقتصادی تعلقات کے "منقطع" کا اعلان کیا، لیکن حکومت نے اس کی تصدیق نہیں کی۔
بائیکاٹ کے لیے نوجوان، ٹیک سیوی افراد کی طرف سے کی جانے والی کالیں پھیل گئی ہیں، ویب سائٹس اور ایپس کے ساتھ بائیکاٹ کے لیے پروڈکٹس کی فہرست کے ساتھ ساتھ ایک گوگل کروم ایکسٹینشن جسے PalestinePact کہا جاتا ہے، جو بائیکاٹ کی فہرست میں شامل مصنوعات کے اشتہارات کو چھپاتا ہے۔
ان میں کوکا کولا ،پیپسی، فائیور، میکڈونلڈ، نیسلے کی کمپنیز شامل ہیں۔ روایتی طریقے بھی استعمال کیے جا رہے ہیں، کویت میں خون میں لتھڑے بچوں کی تصاویر والے بل بورڈز دیکھے جا رہے ہیں۔ ان تصاویر کے ساتھ چونکا دینے والا "کیا آپ نے آج ایک فلسطینی کو قتل کیا؟" ہیش ٹیگ #boycotters کے ساتھ۔ یہ پیغام ان صارفین کے لیے ہے جو ابھی تک بائیکاٹ مہم میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔
مشاری الابراہیم کویت میں صیہونی ہستی کی تحریک کے بائیکاٹ کے رکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "غزہ کے خلاف تشدد کے بعد مغربی ردعمل نے کویت میں بائیکاٹ کے پھیلاؤ کو تقویت بخشی، اور کویتیوں کے درمیان ایک ذہنی تصویر بنائی کہ مغرب کے انسانی حقوق کے فروغ میں ہم شامل نہیں ہیں۔" "بائیکاٹ ابھی تک واضح ہے، ملک کے اندر برانڈ کے نمائندوں کے ردعمل مہم کے اثرات کی تصدیق کرتے ہیں۔ترکیہ نے بھی کوکا کولا اور نیسلے اور اسرائلی مصنوعات پر پابندی لگا دی۔
تبصرے