نیٹو ملک سلوواکیا نے دیا یوکرین کو بہت بڑا دھچکا

     نیوز ٹوڈے : نیٹو گروپ میں شامل پانچ ملکوں سلوواکیا ، بلغاریہ ، پولینڈ ، رومانیا ، اور ہنگری نے روس یوکرین جنگ کے دوران یوکرین کے اناج کو اپنے ملکوں کے بازاروں میں بیچنے پر پابندی لگا دی تھی اس معاملے پر یوکرین کا ان ملکوں کے ساتھ جھگڑا بھی ہوا تھا اور ان پانچوں ملکوں کے اس فیصلے پر ولادیمیر زیلینسکی اتنے برہم ہوۓ تھے کہ انہوں نے اس معاملے کو اقوم متحدہ کے اجلاس میں بھی موضوع بحث بنایا تھا کچھ دن بعد ان ملکوں کی یوکرین کے ساتھ صلح ہو گئی تھی لیکن اس کے بعد ہی سلوواکیا میں 30 ستمبر 2023 کو جو ووٹ ہوۓ ان میں رابرٹ فیکو نے کامیابی حاصل کر لی تھی اور وہ سلوواکیا کے وزیر اعظم منتخب ہوۓ تھے ۔     

رابرٹ فیکو کو ولادیمیر پیوٹن کا دوست مانا جاتا ہے اور وہ کئی مرتبہ یوکرین کو دی جانے والی مدد کو بند کرنے کا ذکر کرتے آۓ ہیں لیکن جب انہیں سلوواکیا کی عوام نے ملک کا وزیر اعظم منتخب کیا تو انہوں نے یوکرین کو ساڑھے چار کروڑ ڈالر کی مدد کے سمجھوتے کو رد کرنے کا اعلان کر دیا سلوواکیا کی سابقہ حکومت یوکرین کو جنگ کے دوران لگاتار مدد فراہم کرتی رہی اور سلوواکیا کی سابقہ حکومت نے ہی یوکرین کو یہ مدد دینے کا معاہدہ بھی کیا تھا جس کو رابرٹ فیکو نے رد کر دیا اس مدد میں گولہ بارود اور راکٹ شامل تھے سلوواکیا کی سابقہ حکومت نے یوکرین کو ایس  ڈیفینس سسٹم 300 اور مگ 29جنگی طیارے بھی سپلائی کیے تھے سلوواکیا جیسے ملک کا یوکرین کی مدد سے ہاتھ کھینچ لینا یوکرین کیلیے بہت بڑا دھچکا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+