برطانوی وزیر داخلہ سوویلا بریورمین کو اس کے عہدے سے ہٹا دیا گیا

وزیر داخلہ سوویلا بریورمین

نیوز ٹوڈے: برطانیہ کی وزیر داخلہ سوویلا بر یورمین نے لندن میں فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے احتجاج سے متعلق برطانوی پولیس کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا تھا سوویلا بر یورمین نے برطانوی پولیس کے مظاہرین کے ساتھ نرم رویے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ لندن کی سڑکوں پر فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کرنے والوں کو سخت ناپسند کرتی ہیں برطانوی وزیر داخلہ نے اپنے خیالات کا اظہار صرف زبانی نہیں کیا بلکہ مظاہرین کے خلاف اور برطانوی پولیس پر طنز وتنقید سے بھر پور ایک مضمون لکھ کر برطانوی اخبار میں شائع کروا دیا مضمون کے شائع ہوتے ہی برطانوی وزیر اعظم پر وزیر داخلہ کو برطرف کرنے کا دباؤ بڑھنے لگا ۔

جب حالات بے قابو ہونے لگے تو برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے اپنی کابینہ میں بطور وزیر داخلہ ذمہ داریاں انجام دینے والی شخصیت سوویلا بریورمین کو فوری طور پر عہدے سے برطرف کر دیا سوویلا بر یو رمین کی بر طرفی برطانیہ کی کابینہ میں بڑے ردو بدل کا آغاز ہے ممکن ہے کہ برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کو برطانیہ کا نیا وزیر خارجہ مقرر کر دیا جاۓ اور موجودہ سیکرٹری آف خارجہ امور جیمز کلیورلی کو وزیر داخلہ مقرر کر دیا جاۓ ہفتے کے روز سوویلا کا مضمون شائع ہوتے ہی برطانیہ کی پانچ بڑی اپوزیشن جماعتوں نے سوویلا کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور یہ مطالبہ اتنا طاقتورتھا کہ اس کے سامنے رشی سونک کو ہار ماننا پڑی اور اپنی ہم وطن وزیر داخلہ کو اس کے عہدے سے ہٹانا پڑا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+