کولمبیا کے صدر کی اسرائیل کو دھمکی

آزاد ریاست

نیوز ٹوڈے: ایک روز قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کا معاملہ زیر غور لایا گیا اور ووٹنگ کرائی گئی کہ کون کونسے ملک غزہ میں جنگ بندی کی حمایت کرتے ہیں اور کونسے ملک جنگ جاری رکھنے کی حمایت کرتے ہیں جنرل اسمبلی میں موجود 145 ملکوں کے رہنماؤں نے غزہ میں جنگ بندی کے حق میں ووٹ ڈالے جبکہ سات ملکوں نے اسرائیل کا ساتھ دیتے ہوۓ اسرائیلی حملوں کو جائز قرار دیا ان سات ملکوں میں اسرائیل خود بھی شامل تھا اقوام متحدہ کی اسمبلی میں ہونے والی اس ووٹنگ پر کولمبیا کا شدید رد عمل سامنے آیا کولمبیا کے صدر گسٹاؤ پیٹرونے کہا کہ جن ملکوں نے اقوام متحدہ میں جنگ بندی کی مخالفت کی یا ووٹ ہی نہیں دیا ہم ایسے ملکوں کے خلاف ایسا منصوبہ تیار کر رہے ہیں-

کہ ہم ایسے ملکوں سے کبھی ہتھیار نہیں خریدیں گے اور ایک ایسا قانون بنایا جاۓ گا جس کے مطابق فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر منظور کروایا جاۓ گا کولمبین صدر اور اسرائیلی سفیر کے درمیان زبانی کلامی جنگ کا آغاز ایک ہفتہ پہلے ہی ہو چکا ہے جب گسٹاؤ پیٹرو نے حماس کے حملوں کی مذمت سے انکار کیا تھا اور کہا تھا کہ اسرائیل نے غزہ کو ایک حراستی مرکز بنا دیا ہے اور ان کا ملک ایسی نسل کشی اور دہشتگردی کی حمایت نہیں کرتا کولمبین صدر نے اسرائیلیوں کے غزہ پر حملوں کو یہودیوں پر نازیوں کے ظلم وستم کے مترادف قرار دیا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+