بائیڈن کی تقریر کے دوران فلسطینی حامیوں کا اہم اعلان

امریکی صدر بائیڈن

نیوز ٹوڈے: وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر بائیڈن کی تقریر کے دوران فلسطین کے ایک حامی معترض نے بائیڈن سے غزہ میں جنگ بندی اور بنیادی ضروری اشیا کی فراہمی ممکن بنانے کا مطالبہ کر دیا اس معترض نے بائیڈن کی تقریر کے دوران ہی غزہ میں ہونے والے مظالم کا نقشہ بیان کر دیا جس پر بائیڈن کو تقریر روکنا پڑی امریکی پولیس نے اس معترض کو زبردستی وہاں سے باہر نکال دیا اس معترض کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت غزہ میں جنگ بندی کی بجاۓ اسرائیلی فوج کو اسلحہ اور خفیہ معلومات فراہم کرکے وحشیانہ جنگی جرائم کیلیے راہ ہموار کر رہی ہے ۔

معترض کو باہر نکالنے پر باہر کھڑے لوگوں نے بائیڈن کی اسرائیل نواز پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا امریکی حکومت کے 500 سے زائد اہلکاروں نے بھی اسرائیلی مظالم کے خلاف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکہ کے آوازنہ اٹھانے پر بائیڈن کو احتجاجی خط ارسال کر دیے خط بھیجنے والے ارکان میں 40 حکومتی اداروں کے ارکان بھی شامل ہیں امریکہ کے وزیر خارجہ کو بھی امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے کئی احتجاجی پیغام بھیجے جا چکے ہیں جس میں غزہ میں جنگ بندی ، بنیادی اشیا کی فراہمی اور اسرائیلی یر غمالیوں اور حماس کے قیدیوں کی رہائی کے مطالبات شامل ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+