فلسطین پر کئے ظلم کی وجہ سے نفرت کا نشانہ بننے کے ڈر سے بائیڈن نے اسرائیل سے دوری اختیار کر لی۔

بڑھتی نفرت

نیوز ٹوڈے: غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ مظالم دیکھ کر دنیا کے ایک بڑے حصے میں اسرائیل کے خلاف احتجاج اور مظاہرے ہو رہے ہیں لوگوں کا خون کھول رہا ہے دنیا جانتی ہے کہ اس جارحیت میں امریکہ اور اسرائیل ساتھ ساتھ ہیں صرف مسلم ملکوں میں ہی نہیں بلکہ یورپ سے لے کر آسٹریلیا تک اور امریکہ میں بھی لاکھوں لوگ غزہ کے بے گناہ لوگوں کو مرتا دیکھ کر آگ بگولہ ہو رہے ہیں ان میں سے اب کوئی بھی خواتین اور بچوں کو مرتا نہیں دیکھ سکتا اب یہ احتجاج فرانس سے برطانیہ تک پہنچ چکا ہے ان ملکوں میں اب گولہ بارود بنانے والی ان فیکٹریوں کے خلاف بھی احتجاج ہو رہا ہے جو امریکہ کو گولہ بارود بیچتی ہیں کیونکہ ان سے ہی امریکہ ہتھیار تیار کرتا ہے جو اسرائیل کی جنگی مشینری چلا رہے ہیں ۔

پورے یورپ میں ایسی کمپنیوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے دنیا میں بگڑتے حالات دیکھ کر اچانک بائیڈن نے چال چلی ہے اس نے اسرائیل پر زور ڈالا ہے کہ اب غزہ کے ہسپتالوں کو نشانہ نہ بنایا جاۓ بائیڈن نے نیتن یاہو سے جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا ہے اور آئندہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی سپلائی روکنے کا فیصلہ بھی کیا ہے بائیڈن کے اس بیان پر نیتن یاہو بھڑک اٹھا کیونکہ نیتن یاہو کیلیے ملک کے اندر بھی مظاہرے بڑھ رہے ہیں اس لیے نیتن یاہو نے بیان دیا ہے کہ حماس کے لڑاکے غزہ کے ہسپتالوں کو اڈوں کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اس لیے یہ آپریشن جاری رہے گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+