بائیڈن نے چینی صدر سے ملاقات کے فوراً بعد انہیں ’آمر‘ قرار دے دیا

چینی صدر سے ملاقات

نیوز ٹوڈے:  چینی صدر شی جنپنگ کے دورہ امریکہ سے یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ جنپنگ اور بائیڈن کی ملاقات سے دونوں ملکوں کے درمیان بگڑتے رشتے سلجھ جائیں گے دونوں ملکوں کے رہنما کیلیفورنیا میں سان فرانسسکو کے مقام پر ایک دوسرے سے ملے یہاں تک دونوں رہنماؤں کے درمیان ماحول خوشگورا تھا لیکن جنپنگ سے ملاقات کے بعد ایک صحافی کے سوال پر بائیڈن نے شی جنپنگ کے متعلق اپنا ایک ماضی کا بیان دہرایا اور جنپنگ کو آمر اور ڈکٹیٹر کہا بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے پہلے بھی ایک مرتبہ شی جنپنگ کو ڈکٹیٹر کہا تھا اور اب بھی کہہ رہا ہوں۔

کیونکہ جنپنگ ایک کمیونسٹ ملک چلا رہا ہے جو ہماری طرز حکومت سے بالکل مختلف ہے بائیڈن کے ان بیانات پر امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن ہاتھ ملنے لگے بلنکن کے چہرے کے بدلتے تاثرات اور پریشانی امریکی اور یورپی میڈیا کی بریکنگ نیوز بن گئی کیونکہ بلنکن نے جس وقت سے عہدہ سنبھالا ہے وہ امریکہ اور چین کے درمیان تناؤ کو کم کرنے میں لگے ہوۓ ہیں لیکن بائیڈن کے بیان نے ان کی تمام کوششوں پر پانی پھیر دیا پچھلے سال بھی بائیڈن نے چینی صدر کے متعلق ایسے ہی بیان دیے تھے جس کے بعد وہائٹ ہاؤس کی طرف سے ان پر معذرت کر لی گئی تھی اب بھی ایسا ہی بیان سامنے آیا ہے جس پر سوال اٹھاۓ جا رہے ہیں کہ کیا یہ امریکی صدر کی بڑھتی عمر کا تقاضا ہے یا وہائٹ ہاؤس اور امریکی صدر کے درمیان رابطوں کی کمی ہے۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+