بائیڈن کی اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھنے کا اعلان

ہتھیاروں کی فراہمی

نیوز ٹوڈے:   گزشتہ روز غزہ کی المناک صورتحال پر غور کیلیے برکس کے اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے دنیا بھر کے تمام ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ میں قتل عام رکوانے کیلیے اسرائیل کو ہتھیاروں کی سپلائی بند کریں محمد بن سلمان کی اس اپیل پر امریکہ کی جانب سے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے سے انکار کر دیا میتھیوملر نے کہا کہ امریکی کانگرس سے اسرائیل اور یوکرین ہتھیاروں اور اضافی مدد کی درخواست کر دی گئی ہے ۔

حالانکہ اس سے ایک ہفتہ قبل بدھ کے روز امریکی صدر بائیڈن نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم پر یہ واضح کر دیا ہےکہ غزہ پر قبضہ کرنا اس کی بہت بڑی غلطی ثابت ہوگا بائیڈن نے اپنے ایک بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ اسرائیل اور فلسطین تناؤ کا واحد حل دو قومی ریاستوں کی تشکیل ہے صدر بائیڈن اس سے قبل کئی مرتبہ غزہ میں جنگ بند کرانے پر بھی بات کر چکے ہیں لیکن ب اچانک امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی مدد جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے اسرائیل کو مدد جاری رکھنے کا مطلب ہے جنگ جاری رکھنا ، جس کی مخالفت دنیا بھر کے لوگ اور امریکہ کے لوگ بھی کر رہے ہیں ایک روز قبل امریکہ کے ہی ایک ماہر اور سیاستدان نے فلسطین کی حمایت کرتے ہوۓ کہا کہ اسرائیل حکومت 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حملے کے بدلے حماس کو ختم کرنا چاہتی ہے تو اسطرح تو اسرائیل کو تو پچاس مرتبہ ختم ہو جانا چاہیے کیونکہ اسرائیلی فوج نے پچاس گنا زیادہ فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+