یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے چیف کو بھی آگیا غزہ کی حالت زار پر رحم

غزہ کی حالت زار

نیوز ٹوڈے: غزہ میں اس وقت اسرائیلیوں کا ظلم حد سے بڑھ چکا ہے اس لیے وہ ملک اور جماعتیں جو پہلے اسرائیل کا ساتھ دے رہی تھیں اب اسرائیل کے خلاف فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے لگی ہیں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے چیف نے بھی اپنی راۓ اور بیان میں تبدیلی کی ہے اس سے پہلے یورپ کے تمام ملک اور یورپی یونین اسرائیل کی غزہ پر کاروائی کو جائز اور مناسب سمجھ رہے تھے لیکن اب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے چیف نے بیان دیا ہے کہ فلسطین کے حق میں آواز اٹھانا اور فلسطینیوں کیلیے الگ ریاست کے قیام کی بات کرنا اسرائیلیوں کے مخالف باتوں کے زمرے میں نہیں آتا ۔

اس لیے فلسطین اگر اپنی آزادی اور خودمختاری کی بات کرتا ہے تو یہ کوئی انوکھی بات نہیں ہے اسرائیل کو بھی اپنے آپ کو سب سے الگ اور مختلف نہیں سمجھنا چاہیے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے بھی ایک مرتبہ پھر یہ بیان دیا ہے کہ ہمیں ہر صورت اسرائیل کے خلاف بین الاقومی قوانین کی خلاف ورزی پر آواز اٹھانا ہوگی اور اسے سزا دلوانا ہو گی اور غزہ پر اسرائیل نے جو پابندیاں عائد کر رکھی ہیں انہیں ختم کرانا ہوگا اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیلی جنگی جرائم پر تحقیق کرنے کا جو مطالبہ کئی ملکوں کی طرف سے کیا گیا تھا ترکیہ نے اس جانچ پر بہت زور دیا تھا تو ریسرچرز نے حال ہیی میں یہ بیان دیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم کی تمام تفصیل ثبوت کے ساتھ ہمارے پاس موجود ہے اگر انصاف سے کام لیا گیا تو اسرائیل کو بہت جلد اپنے کرتوتوں کی سزا بھگتنا پڑے گی ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+