عارضی جنگ بندی کے بعد اب دھمکیوں کی جنگ شروع ہو گئ ہے

    نیوز ٹوڈے : غزہ میں اس وقت چار روز کیلیے جنگ رکی ہوئی ہے لیکن دوسری طرف دھمکیوں کی جنگ شروع ہو گئی ہے اسرائیل کے وزیر دفاع نے ایران کو دھمکی دیتے ہوۓ کہا ہے کہ اگر کوئی ہمارے خلاف سازش کرے گا یا ہمارے لیے خطرہ پیدا کرے گا تو ہم بھی جنگ بندی معاہدے کی وجہ سے خاموش نہیں بیٹھیں گے ہم اس دشمن کو مٹا دیں گے ادھر یمن نے بھی عارضی جنگ بندی کے معاہدے پر عمل در آمد کے بعد دھمکی دی ہے کہ ہم اس معاہدے میں شامل نہیں ہیں ۔

     یمن نے صرف دھمکی نہیں دی بلکہ یمن کی طرف سے کئی ڈرونز  بھی لاؤنچ کیے گئے ہیں جنہیں بحیرہ احمر میں امریکہ کے بحری بیڑوں نے مار گرایا لیکن یہ واضح ہو گیا ہے کہ یمن اس عارضی جنگ بندی کے معاہدے کو ماننے سے انکار کر رہا ہے یمن حکومت نے اسرائیل کو چڑانے کیلیے اس کے جس بحری بیڑے کو اغوا کیا تھا اس پر چڑھ کر کچھ یمنی ناچ رہے تھے اور خوشی منا رہے تھے یمن نے ان کی وڈیو بھی جاریی کی ہے امریکی صدر بائیڈن نے نیتن یاہو کو سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ معاہدے کے دوران چار روز کیلیے شمالی غزہ اور دوسرے علاقوں میں جہاں یہ امن کا معاہدہ کیا گیا ہے اس کے علاوہ فلسطین کے باقی علاقوں میں بھی چار روز کے دوران  کوئی ہنگامی حملہ نہیں ہونا چاہیے لیکن کچھ معلوم نہیں اسرائیل چار روز تک اس معاہدے پر کہاں تک عمل کرتا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+