چن کے باغیوں نے دنیا کے 40ویں چھوٹے ملک برما میں فوجی اڈوں پر قبضہ کر لیا

چینی باغی

نیوز ٹوڈے:   برما براعظم ایشیا کے شمال مشرق میں واقع رقبے کے لحاظ سے دنیا کا چالیسواں چھوٹا ملک ہے جس کی آبادی ساڑھے پانچ کروڑ ہے برما کے لوگوں کو دنیا کی مظلوم ترین عوام سمجھا جاتا ہے برما کی روہنگیا مسلم قوم کو اپنے ہی آباؤ اجداد کے ملک میں قیدی بنا کر رکھا گیا ہے روہنگیا مسلمانوں کی کثیر آبادی برما حکومت کے ظلم وستم سے تنگ آ کر بنگلہ دیش ، سعودی عرب اور پاکستان میں ہجرت کر گئ تھی میانمار یعنی برما بدھ مت کی اکثریت والا ملک ہے جہاں عیسائی اور مسلمان اقلیت میں ہیں میانمار حکومت نے 1982 میں مسلمانوں کا استحصال کرتے ہوۓ ایسے مسلمانوں کو برما کی شہریت دینے سے انکار کر دیا تھا جو 1823 سے پہلے اپنے آباؤ اجداد کے خاندان کو برمیسی ثابت نہ کر سکا ۔

دو ہزار دو میں برما کی فوج نے برمی مسلمانوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوۓ ان کے گھروں میں لوٹ مار اور آتش زنی کی ، خواتین کی عصمت دری کا ارتکاب کیا گیا ان کی مساجد کو مسمار کر دیا گیا ملک کے محافظ فوجیوں نے عوام کا جینا دو بھر کر دیا برما کے روہنگیا مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں نے بھی اپنے لیے الگ ریاست کا مطالبہ کر دیا برما میں نسلی اور مذہبی تعصبات کی وجہ سے حالات کبھی درست نہیں رہے برما انڈیا کا پڑوسی ملک ہے دونوں ملکوں کے درمیان 510 کلو میٹر سرحد ہے بھارت اور برما کی سرحد پر برما کی جمہوریت پسند چن باغیوں کے کیمپس ہیں یہ مسلح گروپ برما کی حکومت کے خلاف کاروائیاں کرتا رہتا ہے چین اور برما کے درمیان اہم تجارتی شہر پر ان باغیوں نے اب قبضہ کر لیا ہے اور برما کے کئی فوجی ٹھکانوں پر بھی قبضہ کر لیا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+