غزہ میں میری بچی خود کو ملکہ سمجھتی تھی حماس کی قید سے رہا پانے والی خاتون کا بیان

خاتون کا بیان

نیوز ٹوڈے:  غزہ میں عارضی جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا ہونے والے اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی آپ بیتی انہی کی زبانی سنی گئی حماس کی قید سے رہا ہونے والی ایک خاتون نے حماس کے مجاہدوں کی تعریف کرتے ہوۓ کہا کہ میں اور میری کمسن بیٹی حماس کے حسن سلوک سے بہت متاثر ہوۓ ہیں اسرائیلی خاتون اور اس کی بیٹی کا حماس کو شکریے کا خط سامنے آیا ہے اسرائیلی خاتون نے خط میں لکھا ہے کہ غزہ میں ان کی بیٹی خود کو ملکہ سمجھتی تھی دوران قید ان کا کئی فلسطینی خواتین اور مجاہدین سے واسطہ پڑا لیکن سب نے جیل میں ان کا بہت خیال رکھا اور جیل میں تعینات افراد کا ان سے حسن سلوک اور برتاؤ قابل تعریف ہے اسرائیلی خاتون نے کہا کہ وہ غزہ کے لوگوں کے حسن سلوک پر ان کی شکر گزار ہیں ۔

دوسری طرف بی بی سی نیوز کی طرف سے اسرائیلی قید سے رہا ہونے والی ایک فلسطینی خاتون کا انٹر ویو لیا گیا فلسطینی خاتون نے بتایا کہ ہم فلسطینی قیدیوں پر مرچوں والے پانی کا سپرے کر کے سردیوں میں ہمیں ایک کمرے میں بند کر دیا جاتا تھا اور کمرے میں حرارت بالکل بند کر دی جاتی تھی اس وقت ہمیں یوں محسوس ہوتا تھا کہ ہم سردی سے مر جائیں گے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+