امریکہ نے اسرائیل کو غزہ پر برسانے کیلیے 17000 مزید توپ کے گولے دے دیے

خطرناک ہتھیار

    نیوز ٹوڈے : اقوام متحدہ کی غزہ میں جاری جنگ کو روکنے کی غیر معمولی کوششوں پر امریکہ نے ایک مرتبہ پھر پانی پھیر دیا واشنگٹن کی طرف سے جنگ بندی قرار داد پر ویٹو کرنے پر مسلم ممالک کے علاوہ کئی دوسرے ممالک نے بھی مایوسی کا اظہار کیا ہے کیونکہ امریکہ نے نہ صرف جنگ جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے بلکہ امریکہ نے اسرائیل کو 17000 تو پ کے گولے اور دوسرے خطرناک ہتھیار مزید دینے کا اعلان بھی کر دیا ہے کیونکہ امریکہ بھی جلد از جلد حماس کا نشان مٹانا چاہتا ہے اسرائیل نے حماس کے بعد حزب اللٰہ سے جنگ چھیڑنے کا اعلان کر دیا اسرائیل کے ان تمام منصوبوں کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے ایران اور ترکیہ نے بھی امریکہ کی جنگ کی حمایت کرنے پر امریکہ کو جنگ کا ذمہ دار قرار دیا ہے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی جانب سے جنگ بندی کی قرار داد کو ویٹو کرنے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اسرائیلی سلامتی کونسل قرار دے دیا برطانیہ کی ایک سیف چلڈرن آرگنائزیشن نے حکومت کے خلاف بیان دیتے ہوۓ کہا

   کہ ہماری حکومت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل  میں نہ تو جنگ بندی کی حمایت کی ہے اور نہ ہی امریکہ کی مخالفت کی ہے تو غزہ میں اس قتل عام کی ذمہ دار ہماری حکومت بھی ہے ایران کے اخبار تہران ٹائمز نے اپنے اخبار میں سر فہرست اقوام متحدہ کے موجودہ امریکی سفیر کی تصویر چھاپی ہے اور یہ بھی لکھا ہے کہ غزہ میں قتل عام کا ذمہ دار امریکہ ہے ملائیشیا کے وزیر اعظم نے بھی امریکہ کی جنگ بندی قرار داد کو ویٹو کرنے کی سخت مخالفت کی ہے اور کہا کہ اس قرارداد میں 160 ملکوں نے قرارداد کی حمایت کی اور ان 160 ملکوں کی کوئی اہمیت نہیں رہی جبکہ امریکہ نے اس قرارداد کو ویٹو کر دیا ہے یہ کیسے ممکن ہے یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+