معصوم فلسطینی بچوں نے زیادتیوں کی روداد سنادی

زیادتیوں کی حقیقت

نیوزٹوڈے:   اسرائیل کی جانب سے جنگجو قرار دیے جانے والے فلسطینی بچوں نے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی حقیقت بتادی۔فلسطینیوں کا کہنا تھا کہ ہماری آنکھوں پر پٹیاں باندھی گئیں ، جسم پر نمبر لگائیں گئے کپڑے اترائے گئے اور تشدد کا نشانہ نایا گیا۔ اسرائیل کی قید سے رہائی ملنے کے بعد، فلسطینیوں کا غزہ کے اسپتالوں میں علاج کیا گیا اور بچوں  پر بھی بدترین تشدد کیا گیا۔

ایک فلسطینی نے کہا کہ گڑھے میں کچھ قیدیوں کو ڈالر کر اوپر سے مٹی پھینک دی گئی ، ان کو زندہ دفن کیا گیا۔ دوسری جانب یہ بھی بتایا گیا کہ مسلسل بمباری ہو رہی ہے ، کوئی بھی جگہ خالی نہیں ہے ، سب تباہ ہو چکا ہے۔ بچوں نے فریاد کیں کہ جنگ ختم کروائے ہمیں گھر کو جانا ہے۔ ساتھ اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 18 ہزار سے زیادہ تجاوز کر گئی ہء، جب کہ زخمی افراد کی تعداد 48 ہزار سے بھی زیادہ ہے۔ اب تک 8000 سے زیادہ بچے شہید ہو چکے ہیں، اور کئی ہزار افراد لاپتہ ہیں، جو ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ 

 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+