نیتن یاہو ، ولادیمیر پیوٹن کے فلسطین کی مدد کرنے پر بھڑک اٹھے

وزیر اعظم نیتن یاہو

نیوز ٹوڈے :   روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے 50 منٹ ٹیلی فون پر بات چیت کی جس میں اسرائیل کی صورتحال اور غزہ کے انسانی المیے پر بات چیت ہوئی نیتن یاہو نے ولادیمیر پیوٹن سے کہا کہ آپ اور آپ کا ملک اسرائیل کے خلاف فلسطین کے حمایتی ہیں یہ بات ہمارے لیے نا قابل برداشت ہے نیتن یاہو نے اقوام متحدہ میں روس کے اسرائیل کے خلاف مذاکرات اور مؤقف پر بھی بے اطمینانی کا اظہار کیا ہے نیتن یاہو نے کہا کہ اگر اسرائیل کی بجاۓ کسی اور ملک کو 7 اکتوبر کی طرح دہشتگردی کا سامنا کرنا پڑتا تو اس کی جوابی کاروائی بھی اتنی ہی شدید ہوتی جتنا کہ اس وقت غزہ میں اسرائیل جوابی کاروائی کر رہا ہے

نیتن یاہو کے ان خیالات اور گفتگو کے جواب میں ولادیمیر پیوٹن نے غصہ کرنے کی بجاۓ انتہائی تحمل سے جواب دیا کہ ہم آپ کا اور فسلطین کا معاملہ بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں انہوں نے غزہ میں ہونے والے قتل عام کی سختی سے مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ بالکل درست نہیں اوراس کو فوری طور پر روکا جاۓ اس بات چیت سے قبل 11 دسمبرکو روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا تھا کہ حماس کا اسرائیل پر 7 اکتوبر کو حملہ بے سبب نہیں تھا بلکہ یہ کاروائی سالوں سے جاری ہے محاصرے اور فلسطینی حکومت کے قیام سے متعلق کھوکھلے وعدوں کے نتیجے میں کی گئی ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+