اسلحہ لائسنس کے حصول کے لیے تربیت لازمی قرار
- 13, دسمبر , 2023
نیوزٹوڈے: وفاقی حکومت نے صرف ان شہریوں کو اسلحہ لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو آتشیں اسلحے کے استعمال کی تربیت مکمل کرتے ہیں۔اس سلسلے میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس کی شوٹنگ رینج میں اسلحہ لائسنس کے خواہشمندوں کو تین روزہ ٹریننگ دی جائے گی اور اس کی کامیابی سے تکمیل پر اسلحہ لائسنس جاری کیے جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں اسلحہ لائسنس کے حصول کے خواہشمند شہریوں کو اسلحہ کے استعمال کی تربیت فراہم کی جائے گی اور ایسی تربیت کلیئر کرنے والوں کو ہی اسلحہ لائسنس جاری کیا جائے گا۔
ابتدائی طور پر اسلحہ لائسنس حاصل کرنے کے خواہشمند شہریوں کو آتشیں اسلحہ کے استعمال اور اس کی دیکھ بھال وغیرہ کی تین روزہ تربیت دی جائے گی۔ یہ ٹریننگ اسلام آباد پولیس اپنی شوٹنگ رینج میں دے گی اور امیدوار سے الگ فیس وصول کی جائے گی۔ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے، اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے کہا: "ہم پہلے لرنرز ڈرائیونگ لائسنس جاری کرتے ہیں اور پھر امیدوار سے گاڑی چلانے کی تربیت حاصل کرنے کے لیے کہا جاتا ہے اور صرف اسی شخص کو درست ڈرائیونگ لائسنس دیا جاتا ہے۔ جو گاڑی چلانا جانتا ہے، اس لیے غیر تربیت یافتہ شخص کو اسلحہ لائسنس دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔
آئی جی پی نے مزید کہا کہ یہی وجہ تھی کہ وزارت داخلہ نے اسلحہ لائسنس حاصل کرنے کے لیے پہلے تربیت کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاشرے کے لیے ایک مثبت قدم ہو گا۔ٹریننگ فیس کے بارے میں بات کرتے ہوئے آئی جی پی نے کہا کہ یہ معمولی فیس ہوگی لیکن اہم فیصلہ یہ ہے کہ بغیر ٹریننگ کے کسی شخص کو لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہر کسی کے پاس ہتھیار رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم، اگر کوئی شہری اپنے تحفظ کے لیے ہتھیار رکھتا ہے، تو اسے تربیت یافتہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ کی ہدایت پر اسلحہ حاصل کرنے والے شہریوں کو اسلحہ چلانے کی تربیت دی جائے گی اور صرف ان لوگوں کو اسلحہ رکھنے کا لائسنس دیا جائے گا جو اسلحہ استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔
اس سال جولائی میں پنجاب کی نگراں کابینہ نے انفرادی اور کمرشل آتشیں اسلحہ لائسنسوں کے اجراء اور تجدید سے متعلق تمام فیسوں میں 2,000 فیصد اضافے کی باضابطہ منظوری دی تھی۔ یکمشت اضافہ ملکی تاریخ میں کسی بھی صوبے میں اسلحہ لائسنس کی فیس میں سب سے بڑا اضافہ تھا۔عوامی اور کاروباری حلقوں نے فیسوں میں غیر معمولی اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام میں زیادہ غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور بلیک مارکیٹ اسلحہ کی تجارت میں اضافے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیس میں ریکارڈ اضافہ ذاتی تحفظ اور شکار کے لیے قانونی طور پر آتشیں اسلحہ رکھنے کے رجحان کی حوصلہ شکنی کرے گا۔
تبصرے