سعودیہ کی جانب سے ایرانیوں کو 8 سال کے وقفے کے بعد عمرہ کرنے کی اجازت مل گئی

ایرانی زائرین

نیوزٹوڈے:    ایرانی زائرین آٹھ سال کے طویل وقفے کے بعد عمرہ کے لیے سعودی عرب کا سفر دوبارہ شروع کرنے والے ہیں۔ایران کے حج و زیارت تنظیم کے سربراہ عباس حسینی نے تصدیق کی ہے کہ 19 دسمبر سے ایرانی عازمین حج کا سفر شروع کریں گے اور ابتدائی کھیپ 550 ارکان پر مشتمل ہوگی۔

تہران میں ایک پریس کانفرنس کے دوران، عہدیدار نے تفصیل سے بتایا کہ عازمین دس روزہ حج پر مملکت جائیں گے، جن میں سے پانچ مکہ مکرمہ اور باقی پانچ مدینہ منورہ میں گزارے جائیں گے۔یہ فیصلہ - جس کا ہر کسی نے بڑے پیمانے پر خیرمقدم کیا ہے - سعودی وزارت حج و عمرہ کے ساتھ وسیع مشاورت اور ہم آہنگی کے بعد سامنے آیا ہے، جس کا اختتام مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوا ہے۔

افتتاحی پرواز تہران کے امام خمینی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے روانہ ہوگی اور اس کے بعد ایران کے مختلف شہروں سے عمرہ کی پروازیں طے کی جائیں گی۔ حسینی نے 29 فروری تک 550 کھیپوں میں 70,000 ایرانی زائرین کو عمرہ کی سہولت فراہم کرنے کے منصوبوں پر روشنی ڈالی جس کے بعد رمضان کا مقدس مہینہ شروع ہوگا۔

اس کے علاوہ، حسینی نے اس بات پر زور دیا کہ جو لوگ ابتدائی طور پر 2008 میں حج کے لیے رجسٹرڈ ہوئے تھے وہ اپنی رجسٹریشن کو حتمی شکل دے سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اشارہ کیا کہ اگر حالات سازگار ہوتے ہیں اور مطلوبہ تعاون بڑھایا جاتا ہے تو سالانہ 800,000 سے 10 لاکھ عازمین حج بھیج سکتے ہیں۔

 

مارچ 2023 میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کے دوبارہ قیام کے بعد عمرہ کی یہ بحالی ایک اہم لمحہ ہے۔ دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات منقطع ہونے سے ایک سال قبل، 2015 میں حج کا سلسلہ بند ہو گیا تھا۔دونوں ممالک کے درمیان تنازع 2015 میں حج بھگدڑ کا تھا جس میں ایرانی حاجیوں کی ہلاکت کی وجہ سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی تھی۔ ایرانی رہنماؤں نے سعودی حکام پر اس تباہی کے ذمہ دار ہونے کا الزام لگایا جس کے نتیجے میں 400 ایرانیوں سمیت تقریباً 2000 زائرین کی موت واقع ہوئی۔

دونوں ممالک کے درمیان چین کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات اب نتیجہ خیز ہو رہے ہیں اور عمرہ زائرین کا دوبارہ آغاز اسی سمت میں ایک قدم ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+