اپنے ہی ملک میں نیتن یاہو کے خلاف سازشیں ہونے لگیں

وزیر اعظم نیتن یاہو

نیوزٹوڈے:   اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف 4 سال قبل دھوکہ دہی ، رشوت خوری اور فراڈ کے چار سے پانچ کیس دائر ہوۓ تھے اور جنگ سے قبل تک نیتن یاہو پر لگاۓ گۓ ان الزامات پر کیس چل رہا تھا لیکن دو ماہ قبل جنگ شروع ہوتے ہی وہ کیس بند کر دیے گۓ اس طرح اس جنگ سے نیتن یاہو کو ذاتی طور پر فائدہ پہنچ رہا تھا لیکن اب ایک مرتبہ پھر اسرائیلی عدالت نے ایکشن لیتے ہوۓ کیس دوبارہ کھول دیے ہیں ۔

نیتن یاہو کے وکیل نے عدالت میں جج کے سامنے یہ درخواست بھی کی ہےکہ ان کے مؤکل ابھی جنگ میں الجھے ہوۓ ہیں وہ عدالتی کاروائی کیلیے ابھی خود کوتیار نہیں سمجھتےلیکن مخالف جماعت کا کہنا ہے کہ اس جنگ سے نیتن یاہو کا کوئی لینا دینا نہیں جنگ کے تمام امور وزیر دفاع کی زیر نگرانی انجام پا رہے ہیں اس لیے جج نے بھی وکیل کے دلائل کو نظر انداز کردیا اور اب نیتن یاہو کے خلاف دوبارہ عدالتی کاروائی کا آغاز ہو چکا ہے جس سے نیتن یاہو کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں کیونکہ تمام ثبوت نیتن یاہو کے خلاف ہیں یہی وجہ ہے کہ اسرائیل کی 75 فیصد آبادی کا مؤقف ہے کہ نیتن یاہو ابھی یا جنگ کے بعد استعفٰی دے دیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+