یورپی یونین بھی اسرائیل کے خلاف بھڑک گیا

یورپی یونین

نیوز ٹوڈے :   یورپی یونین اب مکمل طور پر اسرائیل کے خلاف ہو گیا ہے اور یہ اسرائیل کیلیے کسی ایٹم بم سے کم نہیں ہے یورپی یونین کے سیکرٹری جوزف بوریل نے یورپی پارلیمنٹ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیل فلسطین معاملے پر بات کرتے ہوۓ کہا ہے کہمجھے یقین نہیں آ رہا کہ نیتن یاہو ایسا کیسے کہہ سکتے ہیں کہ وہ فلسطین کو الگ ریاست تسلیم نہیں کرے گا حالانکہ عالمی سطح پر اس بات سے اتفاق کیا گیا تھا کہ اسرائیل فلسطین تنازع کا واضح حل دو خود مختار ریاستوں کا قیام ہے تو نیتن یاہو اب جینیوا کنونشن اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کیسے کر سکتا ہے ۔

اسرائیل نے ہٹ دھرمی سے کہا ہے کہ وہ فلسطین کو الگ ریاست تسلیم نہیں کرے گا تو ہمیں خود سے پوچھنا چاہیے کہ کیا نیتن یاہو عالمی قوانین کی پاسداری کر رہا ہے یہ ایک ایسا سوال ہے جس کے ہم سب جواب دہ ہیں میں یہاں اس سوال کا جواب نہیں دوں گا کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ اس اسمبلی میں کئی ایسے رہنما بھی موجود ہیں جو میرے جواب سے متفق نہیں ہوں گے لیکن اس وقت سب سے اہم بات غزہ میں مزید ہلاکتوں کا سدباب کرنا ہے اور اس مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنا ہے میں ذاتی طور پر اس بات کو مانتا ہوں کہ اسرائیل غزہ میں اتنے لوگوں کا قتل عام کرکے غلط کر رہا ہے میں اس کی مذمت کرتا ہوں سب کو اس کی مذمت کرنی چاہیے اور دو ریاستی حل کا مطالبہ کرنا چاہیے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+