قطر نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر اپنا قومی دن بھی نہ منایا

فلسطینیوں کے ساتھ ہمدردی

نیوز ٹوڈے :   فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ میں یہ تو واضح ہو چکا ہے کہ دنیا میں 57 مسلم ملک ہیں لیکن ان میں صرف تین چار ہی فلسطین کا ساتھ دے رہے ہیں اور اس کیلیے اپنے آپ کو خطرے میں ڈالا ہوا ہے ان ملکوں میں ایران اور یمن کے ساتھ ساتھ قطر بھی شامل ہے قطر کسی بھی لحاظ سے دوبئی اور سعودی عرب سے کمزور نہیں ہے بلکہ قطر فیفا ورلڈ کپ جیسے کئی بڑے بڑے ایونٹس کو ہوسٹ کرتا ہے اور یہ ان ایونٹس کی میزبانی اسے یورپی ملکوں کی دوستی کی وجہ سے ملتی ہے ۔

لیکن اس کے باوجود وہ فلسطین کی حمایت میں ان یورپی ملکوں کے خلاف کھڑا ہے اس جنگ کے دوران ایک طرف تو مسلم ملک سعودی عرب میں بڑے بڑے تہوار مناۓ جا رہے ہیں تو دوسری طرف قطر نے فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے اپنے قومی دن کے پروگرام کو بھی منانا گوارا نہ کیا کسی بھی ملک کیلیے اس کے قومی دن کی بہت اہمیت ہوتی ہے قطر بھی ہر سال 18 دسمبر کو اپنا قومی دن شان وشوکت سے مناتا ہے لیکن اس سال قطر نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ ہمدردی کیلیے ہم کم از کم اتنا تو کر ہی سکتے ہیں قطر نے ان دو مہینوں میں اسرائیل کو بہت نقصان بھی پہہنچایا ہے جس کی وجہ سے امریکہ نے قطر کو دھمکیا ں بھی دی ہیں لیکن قطر نے ان دھمکیوں کا کوئی اثر نہ لیا حالانکہ قطر ان دو ملکوں میں سے ایک ہے جو امریکہ کے قریبی دوست ہیں قطر میں ہی حماس کے سربراہ کا دفتر بھی ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+