روس نے ایران کے ساتھ مل کر بحیرہ احمر میں کھولا امریکہ کے خلاف محاز

 

    نیوز ٹوڈے: 25 دسمبر کی شام تقریباً 7 بجے یوکرینی فوج نے کریمیا میں بحیرہ اسود میں روسی بحری جہاز نووکرکاسک پر حملہ کر دیا جس سے کریمیا بندر گاہ دہل اٹھا لیکن اس حملے کے ایک دن بعد 26 دسمبر کو روس نے اس حملے کا بدلہ لیتے ہوۓ بحیرہ اسود سے 26 سو کلو میٹر دور بحیرہ احمر میں امریکہ کے خلاف سب سے بڑا جنگی مورچہ کھول دیا امریکہ کے خلاف بحیرہ احمر میں روس نےایران کے ساتھ مل کر ایسا جنگی محاز کھولا ہے جیسا آج سے پہلے بحیرہ احمر میں امریکہ کے خلاف کبھی نہیں ہوا یمن کے حوثی لڑاکوں نے امریکہ کے بحری جہاز کو نشانہ بنا کر جنگ کا آغاز کر دیا ہے ایرانی ہتھیاروں سے حوثی لڑاکوں نے امریکہ کے ایم ایس سی یونائیٹڈ مال بردار جہاز پر 5 میزائلوں اور 12 ڈرونز سے حملہ کر دیا ۔

     بحیرہ احمر میں آج سے پہلے امریکہ کے کسی بحری بیڑے پر اتنے بھیانک حملے نہیں ہوۓ امریکہ کے خلاف بحیرہ احمر میں حوثی لڑاکوں کے آپریشن کے پیچھے روس کا ہاتھ ہے اور ان حملوں کو کریمیا میں روسی بندر گاہ پر حملے کا بدلہ بتایا جا رہا ہے روس اور امریکہ کے درمیان جنگ اس وقت بحیرہ اسود اور بحیرہ احمر دو سمندروں میں لڑی جا رہی ہے امریکہ نے یوکرین کے ذریعے بحیرہ اسود میں ایرانی ڈرونز سے لدے یک روسی بحری جہاز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جس کے جواب میں روس نے ایران کے ساتھ مل کر حوثی لڑاکوں کے ذریعے امریکہ بحری بیڑے کو دہلا دیا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+