ترکیہ اور اسرائیل کے درمیان سرد جنگ کا آغاز

    نیوز ٹوڈے : اسرائیل فلسطین جنگ کے دوران ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان کئی مرتبہ اسرائیلی مظالم اور جارحیت کے خلاف بیان دے چکے ہیں انہوں نے دنیا بھر کے ملکوں سے کئی مرتبہ جنگی جرائم رکوانےکا مطالبہ بھی کیا ہے حتٰی کہ رجب طیب اردگان نے اپنے ایک بیان میں نیتن یاہو کو قصائی کے لقب سے بھی پکارا تھا لیکن اب تک ترکیہ کے کسی بیان پر نیتن یاہو نے کوئی رد عمل یا جوابی بیان جاری نہیں کیا لیکن اس مرتبہ رجب طیب اردگان نے ایسا بیان جاری کیا ہے جس پر اسرائیل چڑ گیا ہے ۔

   ترکیہ کے صدر نے نیتن یاہو کو ہٹلر قرار دے دیا انہوں نے کہا کہ غزہ میں نازی ہٹلر کا کیمپ لگا ہوا ہے نیتن یاہو ہٹلر کی طرح غزہ میں قتل عام کروا رہا ہے رجب طیب اردگان کے اس بیان پر نیتن یاہو بری طرح بھڑک گیا نیتن یاہو نے کہا کہ یہ وہ شخص ہے جو خود کردوں پر حملہ کرتا ہے اور کردوں کو گرفتار بھی کرتا ہے اگر یہ سب کچھ غیر قانونی ہے تو ایسی کاروائیاں یہ خود اپنے ملک میں کیوں کرتے ہیں آپ کو ہمیں قانون یا انسانیت سکھانے کی ضرورت نہیں ہمیں اخلاق نہ بتائیں رجب طیب اردگان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہم اسرائیلی جنگ سے تنگ آنے والے ماہرین اور سیاستدانوں کو اپنے ملک میں خوش آمدید کہیں گے رجب طیب اردگان نے کہا کہ نیتن یاہو ہٹلر ہے اور اس کے پاس ہٹلر سے زیادہ وسائل اور مغربی ممالک اور امریکہ کی حمایت اور مدد حاصل ہے جس کی وجہ سے اس نے غزہ کے 21 ہزار فلسطینیوں کو قتل کیا ہے اور اب بھی قتل عام جاری ہے اردگان کے ان بیانات پر نیتن یاہو سخت غصے میں آ گیا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+