سانپ کے زہر سے ہائی بلڈ پریشر کا علاج دریافت

سانپ کا زہر

نیوزٹوڈے:   سائنسدانوں نے سانپ کے زہر کی ایک قسم دریافت کی ہے جو انسانوں کو بلڈ پریشر کے مسائل سے نمٹنے میں مدد دے سکتی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق بائیو کیمسٹری جریدے میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں سائنسدانوں کو جنوبی امریکی سانپ بوتھروپس کوٹیارا کی ایک خاص نسل کے زہر میں ایک پروٹین ملا ہے جو بلڈ پریشر سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

برازیل کی فیڈرل یونیورسٹی آف ساؤ پاؤلو کے میڈیکل اسکول سے تعلق رکھنے والے محققین نے سانپ کے زہر میں بی سی -7اے نامی ایک Protein دریافت کیا ہے جو بلڈ پریشر کو کم کر سکتا ہے۔ یہ پروٹین بالکل انہی پروٹینز کی طرح کام کرتا ہے جو بلڈ پریشر کی دوا بنانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق اگر یہ پروٹین مناسب خوراکوں میں استعمال کیا جائے تو یہ ایک دن طبی علاج کے طور پر استعمال کیا جا سکے گا۔کیپٹوپرل اور دیگر ادویات اینجیوٹینسن-کنورٹنگ انزائم (اے سی ای) نامی خامروں کی سرگرمی روک کر کام کرتی ہیں، جو جسم میں خون کے دباؤ کو قابو کرنے کے لیے اہم ہوتا ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+