فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت پر امریکی ملک بولیویا کا ایک اہم قدم

سفارتی تعلقات

نیوز ٹوڈے :   جنوبی افریقہ نے غزہ میں ہونے والے اسرائیلی مظالم اور جنگی جرائم کی خوب مذمت کی ہے اور اسرائیل کے عالمی قوانین کی مخالف کاروائیوں پر عالمی عدالت انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت انصاف سے یہ درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیل کے جنگی جرائم کو فوری رکواۓ اور اسرائیل کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کے جرائم کی جانچ کی جاۓ اور اسے سزا دی جاۓ جنوبی افرقہ نے فلسطینیوں کا ساتھ دیتے ہوۓ اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات بھی منقطع کر لیے ہیں جنوبی افریقہ کے اس قدم پر جس لاطینی امریکی ملک نے سب سے پہلے جنوبی افریقہ کا ساتھ دیا ہے وہ ملک بولیویا ہے ۔

وسطی امریکی ملک بولیویا نے اسرائیلی مظالم کے خلاف اور غزہ میں معصوم جانوں کے زیاں پر کھل کر فلسطین کا ساتھ دیا ہے اور اس سے قبل بولیویا نے اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات ختم کر لیے تھےجب 2009 میں اسرائیل نے غزہ پر بمباری کی تھی اس وقت بولیویا نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات توڑ لیے تھے پھر 2020 میں بولیویا کے نگران صدر نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کیے تھے لیکن اب 7 اکتوبر کے بعد سے غزہ میں جاری اسرائیلی نسل کشی کے بعد بولیویا کے نائب وزیر خارجہ فریڈی مامانی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا ہے کہ بولیویا نے اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات ایک مرتبہ پھر ختم کر دیے ہیں

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+