بحیرہ احمر میں پاکستان اور بھارت کے جنگی جہاز آمنے سامنے

جنگی جہاز

نیوز ٹوڈے :    پاکستان اور بھارت 'بحیرہ احمر'  میں آمنے سامنے آ گۓ ، دونوں ملکوں نے 'بحیرہ احمر' کے سمندر میں اپنے لڑاکا بحری جہاز تعینات کر دیے ہیں ۔ جس طرح کے حالات دونوں ملکوں کے درمیان چلے آ رہے ہیں اس حساب سے تو دونوں ملکوں کا یہ ایک انتہائی اہم قدم ہے ، لیکن پاکستان اور بھارت نے یہ لڑاکا جہاز ایک دوسرے کیلیے نہیں بلکہ بحیرہ احمر کے اہم تجارتی راستے کے تحفظ کیلیے تعینات کیے ہیں ۔ حوثی باغیوں اور امریکی تناؤ کی وجہ سے بحیرہ احمر میں پاکستان اور بھارت کے معاشی حالات پر برے اثرات پڑنے لگے ، جس کی وجہ سے بھارت نے  'بحیرہ احمر' میں بھارت کی طرف آنے والے بحری جہازوں کی حفاظت کیلیے دس جنگی بحری جہاز 'بحیرہ احمر' میں تعینات کر دیے ہیں ، جن پر بھارتی کمانڈوز اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں ۔

ان جہازوں نے 5 جنوری کو بھی ایک کارگو بحری جہاز کو اغوا ہونے سے بچا لیا تھا ۔ اس جہاز کو 5 مسلح افراد نے اغوا کرنے کی کوشش کی تھی ۔ اس بحری جہاز پر 15 انڈین شہری بھی سوار تھے ۔ اسلحہ بردار افراد نے اس بحری جہاز کو یرغمال بنا لیا تھا ، جس کو بعد میں بھارتی جنگی جہاز پر موجود کمانڈوز نے چھڑا لیا تھا ۔ سعودی عرب سے پاکستان سامان لے کر آنے والا ایک بحری جہاز بھی حوثی باغیوں کے حملے سے بڑی مشکل سے بچا ۔ اس واقعے کے بعد پاکستان نے بھی اپنے نیوی کے جنگی جہاز 'بحیرہ احمر' میں تعینات کر دیےہیں ۔ ہر وقت پاکستان کے دو سے تین جنگی جہاز 'بحیرہ احمر' میں چکر لگاتے رہتے ہیں ، تاکہ پاکستان میں مال لے کر آنے اور جانے والے بحری جہازوں کی حفاظت کی جا سکے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+