امریکہ اور برطانیہ بحیرہ احمر کو خون کے سمندر میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، رجب طیب اردگان

رجب طیب اردگان

نیوز ٹوڈے :    امریکہ اور برطانیہ کے یمن پر حملوں سے مشرق وسطٰی میں ایک نئی جنگ شروع ہو چکی ہے ـ ان حملوں کے بعد دنیا کی کئی بڑی طاقتیں آمنے سامنے آ چکی ہیں ـ یمن میں امریکہ اور برطانیہ کے آپریشن کے دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس کے سفیر نے یمن پر حملوں کو مسلح جارحیت قرار دیتے ہوۓ کہا کہ تمام بڑی ریاستوں نے یمن پر بڑے پیمانے پر حملے کیے ہیں ، ان حملوں کو کسی گروہ پر حملے نہیں کہا جا سکتا ، بلکہ یہ پورے ملک پر حملے ہیں -

امریکہ اور برطانیہ نے یمن کے خلاف آبدوزیں اور جنگی جہاز بھی استعمال کیے ہیں ، جو کہ بین الاقوامی قوانین کے منافی ہیں ـ ترکیہ کے سفیر نے بھی اقوم متحدہ کے اجلاس میں امریکی اور برطانوی حملوں کی شدید مذمت کی ہے ـ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے بھی اپنے ایک بیان میں ان حملوں پرشدید ردعمل کیاہے ـ ترکیہ صدر نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ مل کر بحیرہ احمر کو خون کے سمندر میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ـ حماس نے بھی مشرق وسطٰی میں جنگ کا ذمہ دار امریکہ کو ٹھہراتے ہوے فسلطین جنگ میں یمن کی مدد کو سراہا ہے ـ امریکہ اور برطانیہ کے یہ اقدام صیہونی جرائم پر پردہ ڈالنے اور صیہونی قبضے کو بچانے کیلیے ہیں ـ

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+