سوا پانچ لاکھ آبادی والا چھوٹا سا اسلامی ملک بھارت کو کیوں چیلنج کر رہا ہے؟

مالدیپ سے رشتہ

نیوزٹوڈے:    انڈیا کا اپنا پڑوسی ملک مالدیپ سے رشتہ مزید کشیدہ ہوتا نظر آرہا ہے کیونکہ اب مالدیپ نے بھارت کو سرکاری طور پر اگاہ کر دیا ہے کہ وہ 15 مارچ تک جزیرے سے اپنے فوجی واپس بلا لے، جن کی تعداد تقریبا 80 ہے۔ یہ مطالبہ اتوار کو دارلحکومت مالے میں فریقوں کے درمیان اعلی سطحی کور گروپ کے پہلے اجلاس میں کیا گیا۔ مالے اور نئی دہلی دونوں کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ 77 ہندوستانی فوجی جزیرے کے ملک میں تعینات ہیں۔ 

ہندوستان کا کہنا ہے کہ فوجی ملک کے دور دراز جزیروں کے باشندوں کے لیے انسانی امداد اور طبی انخلاء میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ ہندوستان نے  دو ہیلی کاپٹر اور ایک ڈورنیئر طیارہ دیا ہے، جو زیادہ تر سمندری نگرانی، تلاش اور بچاؤ کے کاموں اور طبی انخلاء کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ ان کارروائیوں کا انتظام بھارتی فوجی ہی کرتے ہیں۔ پہلے ہیلی کاپٹر اور عملے نے مالدیپ میں 2010 میں آپریشن شروع کیا تھا، جب محمد نشید جزائر کے صدر تھے۔ ہندوستان نے روایتی طور پر مالدیپ کے ساتھ مضبوط تعلقات کا وقت گزارا ہے، اس کی خاص وجہ ضروری اشیاء پر انحصار کرنا ہے جس میں چاول، سبزیاں، ادویات اور انسانی امداد شامل تھا۔ 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+