ایران کا پاکستان سمیت اسلامی ممالک پر حملے

سنگین نتائج

نیوزٹوڈے:   پاکستانی حکام نے ایرانی سرحد پار حملے کی تصدیق کی جس میں بلوچستان کے علاقے میں دو 'معصوم بچے' ہلاک ہوئے اور تہران کو سنگین نتائج سے خبردار کیا۔ایک بیان میں ایران نے سرحدی علاقے کے قریب پناہ لینے والے مسلح گروپ جیش العدل کو نشانہ بنانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی انقلابی گارڈ کور نے بلوچستان میں میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں۔اسلام آباد نے ایران کے غیر قانونی اقدام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔ پاکستان تیسرا ملک تھا، جب ایران نے عراق اور شام پر یکے بعد دیگرے فضائی حملے کیے تھے۔

پاکستان کی وزارت خارجہ نے اسے خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے حملے ناقابل قبول ہیں اور اس کے نتائج ہو سکتے ہیں۔اس نے کہا کہ یہ غیر قانونی عمل دونوں ممالک کے درمیان رابطے کے متعدد چینلز کے موجود ہونے کے باوجود ہوا ہے۔ اسلام آباد نے کہا کہ یہ احتجاج پہلے ہی ایرانی وزارت خارجہ میں متعلقہ سینئر اہلکار کے پاس درج کرایا جا چکا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایران نے عراق کے علاقے کردستان میں قائم اسرائیل کے انٹیلی جنس ہیڈ کواٹر پر یلسٹک میزائل داغے ہیں جبکہ شام کے شمالی علاقے میں داعش کے ٹھکانوں پر بھی حملے کیے گئے۔ میڈیا نے بتایا کہ کردستان ریجن کے علاقے اربل میں صبح 8 دھماکے سنے گئے جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور چھے زخمی ہوئے تھے۔ 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+