سردیوں میں ہیٹر کیسے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے؟ رپورٹ میں انکشاف

ہیٹر کے نقصانات

نیوزٹوڈے:   پاکستان میں شدید سردی کے باعث گھروں میں بجلی کے ہیٹر اور گیس ہیٹر کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ گیس لوڈشیڈنگ کی وجہ سے کئی حادثات بھی رونما ہو رہے ہیں تاہم ان کے علاوہ ہیٹر کا زیادہ استعمال آپ کی صحت کے لیے ٹھیک نہیں اور تھوڑی سی لاپرواہی آپ کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔

اس کے کئی نقصان ہیں، جیسا کہ روم ہیٹر خشک جلد کا باعث بنتے ہیں، آپ الرجی کا بھی شکار ہو سکتے ہیں اور ان سے خارج ہونے والی کاربن مونو آکسائیڈ انسانی زندگی کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔ آج میں آپ کو ہیٹر کے نقصانات اور ان سے بچنے کے طریقے بتاؤں گی۔ پہلے اس کے نقصانات جانیں:

  1. ہیٹر ہوا میں خشکی پیدا کرتا ہے جس سے آنکھیں اور گلا خشک ہوجاتا ہے اور سانس لینا بھی مشکل ہوتا ہے۔

  2. اگر ہیٹر کو صاف نہ کیا جائے تو یہ کاربن مونو آکسائیڈ خارج کر سکتا ہے جو کہ بے رنگ اور بو کے بغیر ہوتی ہے۔ اس کا اخراج آپ کے سر درد ، چکر اور متلی کا سبب بن سکتا ہے۔

  3. جن لوگوں کو دمہ کی شکایت ہے ان کی صحت کے لیے ہیٹر سب سے زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

  4. گیس ہیٹر یا مٹی کے تیل کے ہیٹر بھی فضا میں سلفر ڈائی آکسائیڈ اور نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ خارج کرتے ہیں جو کہ صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔

احتیاطی تدابیر

  1. ہیٹر کے قریب آگ پکڑنے والے مواد کو دور رکھیں

  2. ہیٹر کبھی بھی کھلا مت چھوڑیں، سونے سے پہلے چیک کر کے سہی سے بند کریں

  3. اگر روم ہیٹر پر تھرموسٹیٹ یا ٹائمر ہے تو اس کا ضرور استعمال کریں۔ 

  4. اپنے کمرے میں کاربن مونو آکسائیڈ کے لیے ڈیٹکٹر کا استعمال کریں۔

  5. ہیٹر کو دھوئیں اور مٹی کے تیل سے دور رہیں۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+