اردگان کی پارٹی کو ترکیہ کے بلدیاتی انتخابات میں بدترین شکست کا سامنا

اردگان

نیوزٹوڈے:  غیر متوقع نتائج صدر رجب طیب اردگان کے لیے ایک جھٹکا ہیں، جن کا مقصد ملک کے صدر کے طور پر تیسری بار جیتنے کے بعد ایک سال سے بھی کم عرصے میں ان شہروں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنا تھا۔ اردگان کی پارٹی کے امیدوار کو اپنے آبائی شہر میں سیکولر پارٹی کے رہنما کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا جس نے 50 فیصد سے زیادہ مارجن سے کامیابی حاصل کی۔ حالیہ دھچکا اردگان کے 21 سالہ دور حکومت میں پہلی بار ہے کہ ان کی پارٹی کو بلدیاتی انتخابات میں شکست ہوئی ہے۔ دارالحکومت انقرہ میں اپوزیشن کے میئر منصور یاواس نے بھی تقریباً 60 فیصد ووٹوں کے ساتھ فیصلہ کن فتح حاصل کی۔ ریپبلکن پیپلز پارٹی دوسرے بڑے شہروں جیسے ازمیر، برسا، اڈانا اور انطالیہ میں بھی جیت کے راستے پر ہے۔

ترک صدر اردگان نے ووٹروں کے فیصلے کا احترام کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے اسے اپنی پارٹی کے خاتمے کے بجائے ایک اہم موڑ قرار دیا۔ انتخابی نتائج کو حزب اختلاف کی پارٹی کے رہنما، اوزگور اوزیل نے ایک بڑی تبدیلی کے طور پر سراہا، جنہوں نے نئے سیاسی ماحول کو منتخب کرنے کے لیے ووٹروں کی تعریف کی۔

 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+