غزہ کے ساتھ اظہار یک جہتی امریکی یونیورسٹیوں سے میٹ گالا تک جا پہنچی

نیوز ٹوڈے : امریکہ کی یونیورسٹیوں اور شہروں میں غزہ جنگ کے حوالے سے غم وغصہ میں اضافہ ہونے لگا ہے ـ ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان بھی اس جانب سے تشویش میں مبتلا ہو چکے ہیں ـ امریکی ووٹرز اس وقت مزید غصہ میں آ جاتے ہیں جب انہیں پتہ چلتا ہے کہ غزہ میں شہید ہونےوالے 34735 فلسطینیوں میں زیادہ تعداد بچوں اور عورتوں کی ہے لیکن پھر بھی اسرائیل کو دی جانے والی امریکی اسلحہ کی امداد میں کمی نہیں آ رہی ـ اسرائیل غزہ پر قبضہ کرنے کی کوشش میں معصوم جانوں کے ضیاع کی پروا بھی نہیں کر رہا ـ

اب اسرائیلی فوج کا غزہ کی عوام کو رفع سے بھی جبراً باہر نکالنے کی کوشش پر امریکہ سمیت پوری دنیا میں اس کے خلاف نفرت کی لہر دوڑ گئی ہے ـ اور اب مظاہرین کی گرفتاریوں کا عمل امریکہ کی یونیورسٹیوں سے نکل کر (میٹ گالا) تک پھیل چکا ہے ـ میٹ گالا امریکہ کی مشہور شخصیات ، میڈیا کے اداروں اور فیشن سے متعلق لوگوں کے رجحانات کا مرکز ہے ـ پیر کے روز میٹ گالا کے باہر سے بھی غزہ کے حق میں مظاہرہ کرنے والے متعدد افرادکو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے ـ جوبائیڈن حکومت کی ان غیر رسمی اور غیر اعلانیہ گرفتاریوں کی پالیسیوں سے ایسا لگتا ہے کہ بائیڈن کی انتظامیہ نے بھی اس پرانے محاورے کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے جس میں پتھروں کو باندھ دیا جاتا ہے اور کتوں کو کھول دیا جاتا ہے ـ

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+