سائنس دانوں کی اہم پیشرفت، عمر ماضی کی چیز بننے کے قریب

بڑھاپے

نیوز ٹوڈے :    زیادہ تر لوگ بڑھاپے کے ساتھ آنے والی جسمانی کمزوریوں اور بیماریوں سے بچنا چاہتے ہیں اور لگتا ہے کہ یہ جلد ممکن ہو جائے گا۔سائنسدانوں نے ایک ایسی دوا تیار کی ہے جو جانوروں کی عمر میں تقریباً 25 فیصد اضافہ کرتی ہے۔وہ توقع کرتے ہیں کہ یہ دوا انسانوں میں کارگر ثابت ہوگی۔

انٹرلییوکن 11 (IL-11) نامی پروٹین کا برطانیہ کے امپیریل کالج لندن اور سنگاپور کے ڈیوک این یو ایس میڈیکل اسکول کے ماہرین نے معائنہ کیا۔
چوہوں پر تجربات کے دوران انہوں نے دریافت کیا کہ اس پروٹین کو بند کرنے سے کینسر سے بچا جا سکتا ہے، بینائی اور سماعت کے حواس تیز ہوتے ہیں اور میٹابولزم، پھیپھڑوں اور پٹھوں کے افعال میں بہتری آتی ہے۔

یہ دوا بالوں کے گرنے اور سفید ہونے کے عمل کو بھی روکتی ہے۔اس تحقیق میں دوا کا تجربہ ان چوہوں پر کیا گیا جن کی جلد پر سفید دھبے، بالوں کا گرنا اور جسمانی وزن میں اضافہ ہوا۔محققین نے کہا کہ مطالعہ کے نتائج بہت حوصلہ افزا ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دوائی لینے والے چوہوں میں کینسر کی شرح میں کمی آئی جبکہ عمر بڑھنے اور کمزوری کی عام علامات بھی ختم ہوگئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان چوہوں کے پٹھوں کا نقصان رک گیا اور وہ مضبوط ہو گئے۔

محققین کے مطابق اگرچہ اس دوا کا تجربہ صرف چوہوں پر کیا گیا ہے تاہم امید ہے کہ بڑی عمر کے انسانوں کو بھی یہی فوائد حاصل ہوں گے۔انسانی جسم میں یہ پروٹین بھی ہوتا ہے جو ٹشووں کی سوجن اور عمر بڑھنے کے ساتھ دیگر مسائل کا باعث بنتا ہے، جس سے عمر سے متعلقہ بیماریوں اور علامات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ محققین نے چوہوں پر IL-11 کو بند کرنے کے خیال کو جانچنے کا فیصلہ کیا۔ لیبارٹری میں تجربات کے نتائج نے انہیں دنگ کر دیا۔

محققین نے کہا کہ "ہم نے دریافت کیا کہ اس پروٹین کی سطح عمر کے ساتھ بڑھتی ہے، جس کے نتیجے میں جسم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جیسے کہ سوزش میں اضافہ جب کہ اعضاء خود کو ٹھیک کرنے کی صلاحیت کھونے لگتے ہیں۔"

انہوں نے پروٹین کے کام کو روکنے کا فیصلہ کیا اور چوہوں کے جینز سے پروٹین کو خارج کر دیا، جس سے جانوروں کی عمر میں اوسطاً 20 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔

اس کے بعد سائنسدانوں نے اینٹی IL11 اینٹی باڈیز کو 75 ہفتے پرانے چوہوں (انسانوں میں 55 سال کی عمر کے برابر) میں انجکشن لگایا جس سے پروٹین کے منفی اثرات کو روکا گیا۔ چوہوں کے مطابق متوقع عمر میں 25 فیصد اضافہ ہوا جبکہ کینسر سے ہونے والی اموات میں کمی واقع ہوئی جبکہ دائمی ورم، خراب میٹابولزم اور دیگر بیماریوں سے بھی تحفظ حاصل ہوا۔

اس دوا کا انسانوں پر تجربہ ہونا باقی ہے اور محققین کو امید ہے کہ مستقبل قریب میں اسے طویل عرصے تک لوگوں کو صحت مند رکھنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔اس تحقیق کے نتائج جریدے نیچر میں شائع ہوئے۔
 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+