بنگلا دیش کے مظاہرین نے مطالبات کی منظوری کیلیے حکومت کو دیا 48 گھنٹے کا الٹی میٹم

احتجاج

نیوز ٹوڈے :   بنگلا دیش میں سرکاری نوکریوں کے حصول کیلیے کوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج جاری ہے -طالب علموں نے مظالبات کی منظوری کیلیے بنگلا دیش کی حکومت کو 48 گھنٹے کا وقت دے دیا ہے - طالب علموں نے مظاہرین کے پر امن احتجاج پر تشدد کیلیے (وزیر اعظم حسینہ واجد) سے معافی کا مطالبہ بھی کر دیا ہے - احتجاجی مظاہرے میں شامل طالبعلموں نے حکومت سے 500 سے زیادہ گرفتار مظاہرین کی رہائی ، جمعے کے دن سے لگایا گیا کرفیو ، انٹرنیٹ سروس کی بحالی اور یونیورسٹیوں کو کھولنے کے مطالبات بھی کر دیے ہیں - دوسری جانب وزیر اعظم حسینہ واجد نے حالات نارمل ہونے تک کرفیو ہٹانے سے انکار کر دیا ہے -

اور پر تشدد مظاہروں کی ذمہ داری بھی اپوزیشن جماعتوں پو ڈال دی ہے - بنگلا دیش کی حکومت نے احتجاجی مظاہروں پر قابو پانے کیلیے دو روز کی عام تحطیل بھی ایک دن کیلیے مزید بڑھا دی ہے -پچھلے ایک ہفتے سے بنگلا دیش میں جاری احتجاجی مظاہروں میں اب تک 163 افراد ہلاک اور لاتعداد زخمی ہو چکے ہیں - پورے بنگلا دیش میں انٹرنیٹ سروس بھی جمعرات کے دن سے بند ہے -

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+