لندن سے نیویارک اب سفر کرنا ہوا آسان
- 24, جولائی , 2024
نیوز ٹوڈے : کئی دہائیوں کی کوششوں کے بعد سپرسونک طیاروں میں سفر کرنے کا خواب پورا ہونے والا ہے۔امریکی کمپنی بوم سپرسونک کے تجرباتی طیارے کو فرنبرو انٹرنیشنل ایئر شو میں پیش کیا گیا۔XB1 2014 سے کام کر رہا ہے اور اس کے پیچھے والی کمپنی 2 دہائیوں سے زیادہ عرصے میں پہلا تجارتی سپرسونک ہوائی جہاز متعارف کرانے کی خواہشمند ہے۔بوم سپرسونک کے بانی اور چیف ایگزیکٹو بلیک سکول نے ایئر شو میں اپنے منصوبوں کے بارے میں بات کی۔
انہوں نے کہا کہ بوئنگ یا ایئربس کو نیا طیارہ متعارف ہوئے دو دہائیاں ہو چکی ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ ہم آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے کی طرف جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ دور رفتار کا ہے اور وہ بھی سپرسونک رفتار کا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ایکس بی ون طیارے کی دوسری آزمائشی پرواز آئندہ چند روز میں ہوگی اور یہ طیارہ اسی سال ساؤنڈ بیریئر کو بھی توڑ دے گا۔
آسان الفاظ میں اس سال کے آخر تک یہ طیارہ آواز کی رفتار (760 میل فی گھنٹہ) سے پرواز کرے گا۔اب تک، گزشتہ دہائی میں دنیا بھر میں صرف دو سپرسونک طیارے تیار کیے گئے ہیں، سوویت Tupolev Tu-144 اور برطانوی/فرانسیسی کونکارڈ، جنہوں نے آخری بار اکتوبر 2003 میں اڑان بھری تھی۔
اس کے بعد سے، سپرسونک طیارے تیار کیے گئے ہیں، لیکن ابھی تک تجارتی طور پر دستیاب نہیں ہیں۔مستقبل میں بوم سپرسونک کا تیار کردہ طیارہ 1300 میل فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے سفر کرتے ہوئے لندن سے نیویارک کا سفر صرف ساڑھے 3 گھنٹے میں کر سکے گا۔
بلیک سکول نے کہا کہ 97 فیصد مسافر سپرسونک پروازوں کے منتظر ہیں اور 87 فیصد اس کے لیے اپنی ترجیحی ایئر لائن تبدیل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ایئر شو کے دوران، کمپنی نے پہلی بار ہوائی جہاز کے فلائٹ ڈیک کی نمائش بھی کی، جس میں سینکڑوں فزیکل کنٹرولز کے ساتھ ساتھ 4 بڑے ٹچ ڈسپلے بھی ہیں۔
XB1 کاربن فائبر سے بنا ہے اور اسے پرواز کے لیے Augmented Reality ٹیکنالوجی سے بھی مدد ملے گی۔طیارے کی ایک لمبی ناک ہے جس میں 2 کیمرے نصب ہیں تاکہ پرواز کے راستے اور دیگر کاموں میں مدد مل سکے۔
یہ طیارہ 100 فیصد ماحول دوست ایندھن پر پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن یہ ایندھن زیادہ مقدار میں پیدا نہیں ہوتا۔کمپنی نے اس دہائی کے آخر تک تجارتی پروازوں کا ہدف مقرر کیا ہے۔اگرچہ طیارہ ابھی مکمل طور پر تیار نہیں ہے لیکن کمپنی کو پہلے ہی 130 آرڈرز موصول ہو چکے ہیں۔
تبصرے