طلباء کے لیے جرمنی جانے کا طریقہ کار کیا ہے؟

ترقی اور تعلیم

نیوز ٹوڈے :   جرمنی میں غیر ملکی طلباء کو ترقی اور تعلیم حاصل کرنے کے دوسرے ممالک کے مقابلے میں زیادہ مواقع ہیں، خاص طور پر آئی ٹی کے طلباء کے لیے، یہ ایک مثالی ملک ہے۔طلباء کو بیرون ملک جانے کے لیے کن مراحل سے گزرنا پڑتا ہے یا انہیں کن قانونی طریقہ کار یا ضوابط پر عمل کرنا پڑتا ہے؟
 ایس اے پی سافٹ ویئر ڈویلپر قرت العین شاہ نے طلباء کو جرمنی میں تعلیم حاصل کرنے سے متعلق قوانین سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ جرمنی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے اعلیٰ معیار اور کم خرچ پر ہے اور طلباء کو آئی ٹی کی تعلیم کے لیے بہت سی سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان سے اے ٹی ٹی کورسز کے لیے جرمنی جانے کے خواہشمند طلبہ کو کمپیوٹر انجینئرنگ یا کمپیوٹر سائنس میں بیچلر کے علاوہ او لیول یا اے لیول کرنا ہوگا اور پھر جرمنی کے لیے اپلائی کرنا ہوگا۔قرت العین شاہ نے کہا کہ جرمنی کے لیے اپلائی کرنے کے دو طریقے ہیں، پہلا اسکالرشپ کے ذریعے اور دوسرا براہ راست اپنی یونیورسٹیوں میں اپلائی کرنا ہے، جس کی فیسیں بہت معقول ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسکالرشپ کے لیے ایک ویب سائٹ موجود ہے جس میں تمام یونیورسٹیوں نے مل کر اسکالرشپ کی پیشکش کی ہے، طلبہ اس ویب سائٹ کو استعمال کرسکتے ہیں۔جرمن زبان سیکھنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اسے سیکھنا بہت ضروری ہے، آپ اسے یہاں سے سیکھیں یا وہاں جائیں، اس کے بغیر وہاں پڑھنا یا نوکری حاصل کرنا بہت مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ جرمن حکومت کی جانب سے طلباء کے لیے یہ سہولت موجود ہے کہ وہ سمسٹرز کے دوران 20 گھنٹے سے 40 گھنٹے تک کوئی بھی کام کر سکتے ہیں۔ ایک طالب علم کے بنیادی اخراجات 1000 یورو تک ہیں جو وہ آسانی سے کما سکتے ہیں۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+