سابق وزیراعظم کا پاسپورٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ
- 23, اگست , 2024
نیوز ٹوڈے : بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور ان کی کابینہ کے وزراء کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو طلبہ کے احتجاج کے باعث استعفیٰ دے کر ملک سے فرار ہو کر بھارت چلے گئے تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے ماہر اقتصادیات ڈاکٹر محمد یونس کی سربراہی میں شیخ حسینہ واجد کی کابینہ میں شامل وزراء اور ان کی جماعت کے ارکان پارلیمنٹ کے بیرون ملک فرار ہونے کی اطلاعات کے بعد حسینہ واجد سمیت دیگر ارکان پارلیمنٹ کے بیرون ملک فرار ہو گئے۔ تمام سابق وزرا کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ شیخ حسینہ واجد کے بعد اب ان کی کابینہ میں شامل وزراء اور دیگر اہم شخصیات حکومت میں شامل ہیں۔ شامل نہیں ہیں، اس لیے ان کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے امیگریشن اور پاسپورٹ حکام کو صرف زبانی ہدایات جاری کی ہیں اور کوئی باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا تاہم امکان ہے کہ تحریری احکامات بھی (آج) جاری کر دیے جائیں گے۔ . رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد 5 اگست کو بغیر سفری دستاویزات کے بھارت فرار ہوگئی تھیں جب کہ عوامی لیگ کے کئی وزراء اور عہدیداروں کو بنگلہ دیش کی سرحدی فورس نے فرار ہونے سے روک دیا۔ ملک کے صدر، وزیراعظم، ارکان پارلیمنٹ، کابینہ کے ارکان، ہائی کورٹ کے ججز، سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، پبلک سروس کمیشنز کے سربراہان، وزارتوں کے سیکرٹریز اور بیرون ملک بنگلہ دیش کے مشنز کے ارکان سفارتی پاسپورٹ حاصل کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ بنگلہ دیشی ارکان پارلیمنٹ کو سفارتی پاسپورٹ 5 سال یا ان کی مدت ملازمت تک جاری کیے جاتے ہیں۔
تبصرے