ایمیزون کے ایک ملازم کو گوگل سے نکال دیا جائے گا جس کی سالانہ تنخواہ کروڑوں روپے ہے لیکن کوئی کام نہیں ہے
- 26, اگست , 2024
نیوز ٹوڈے : آن لائن شاپنگ کی بڑی کمپنی ایمیزون کے ایک ملازم نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ایک سال سے کوئی اہم کام کیے بغیر کمپنی سے کروڑوں روپے کی تنخواہ وصول کر رہا ہے۔
غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق ایمیزون کے ایک سینئر ملازم نے ایک ایپ پر انکشاف کیا کہ گوگل سے نکالے جانے کے بعد اس نے ای کامرس کمپنی ایمیزون میں سینئر ٹیکنیکل پروگرام مینیجر کا عہدہ سنبھال لیا، جہاں وہ کوئی خاص کام نہیں کرتا۔
ملازم کی پوسٹ کے مطابق، اسے ایمیزون میں کوئی کام نہ کرنے پر 370 ہزار امریکی ڈالر دیے گئے۔ پلان (PIP)، اس عرصے کے دوران میں نے صرف 7 مسائل حل کیے اور ایک ڈیش بورڈ تیار کیا، جسے بنانے میں تین ماہ لگے''۔
تاہم، میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چیٹ بوٹ دراصل مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال کرتے ہوئے صرف تین دن میں بنایا گیا تھا۔ملازم نے مزید لکھا کہ 'میرے کام کے 8 گھنٹے زیادہ تر میٹنگز میں گزرتے ہیں'۔ملازم کی پوسٹ نے انٹرنیٹ پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے، سوشل میڈیا صارفین اس پوسٹ کو کارپوریٹ سیکٹر میں ایک اہم مسئلہ کی عکاسی کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
تبصرے