بھارتی ریاست مغربی بنگال کی قانون ساز اسمبلی کے نئے قانون کے مطابق ریپ کیس کی سزا موت ہے
- 04, ستمبر , 2024
نیوز ٹوڈے : بھارت کی ریاست (مغربی بنگال) کی قانون ساز اسمبلی نے ریپ کے مجرموں کو سزاۓ موت دینے کا قانون پاس کر دیا - بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کلکتہ کے ہاسپٹل میں 31 سالہ ٹرینی لیڈی ڈاکٹر کے وحشیانہ ریپ اور قتل کے بعد بھارت کی ریاست مغربی بنگال کی قانون ساز اسمبلی نے منگل کے دن ریپ کے مجرموں کو سزاۓ موت کی سزا دینے کا بل منظور کر لیا ہے - بنگال اسمبلی میں معمولی بحث کے بعد تمام ارکان نے اس بل کو منظور کر لیا - جس میں ریپ کا شکار ہونے والے فرد کی موت یا مستقل معذور ہو جانے کی صورت میں اس جرم کا ارتکاب کرنے والےشخص کو سزاۓ موت دی جاۓ گی - اس بل میں شہری تحفظ سنہتا 2023 اور بچوں کے جنسی جرائم سے تحفظ ایکٹ 2012 کے مختلف حصوں میں تبدیلی کی تجاویز بھی دی گئی ہیں -
اجتماعی زیادتی ، ریپ اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے مرتکب افراد کےخلاف قانون سازی کرنے والی بھارت کی پہلی ریاست مغربی بنگال ہے - 9 اگست کو کلکتہ کے آر جی کار ہسپتال میں ایک لیڈی ٹرینی داکٹر کو وحشیانہ زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا - 31 سالہ لیڈی داکٹر کی لاش ہسپتال کے ایک کمرے سے ملی تھی اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی - بھارتی میڈیا کے مطابق لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور اسے قتل کرنے والا صرف ایک ہی شخص سنجے راۓ ہے جو کہ حراست میں ہے -
تبصرے