کینیڈین وزیراعظم کو بڑا دھچکا، حکومت کی مشکلات میں اضافہ

وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو

نیوز ٹوڈے :    کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اہم اتحادی جماعت کی جانب سے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کے اعلان کے بعد ٹروڈو حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا۔خبر رساں ادارے کے مطابق جسٹن ٹروڈو کے حکومتی اتحاد میں شامل چھوٹی جماعت نیو ڈیموکریٹک پارٹی نے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما جگمیت سنگھ نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کیا۔

اپنے ویڈیو پیغام میں جگمیت سنگھ نے جسٹن ٹروڈو پر لبرلز کو کمزور کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت کے ساتھ 2022 کا معاہدہ ختم کر رہے ہیں کیونکہ وہ کنزرویٹو کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2025 میں ہونے والے انتخابات سے قبل کرائے گئے پولز سے ظاہر ہو رہا ہے کہ کنزرویٹو آسانی سے انتخابات جیت جائیں گے۔

جگمیت سنگھ نے کہا کہ لبرلز لوگوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے بہت کمزور ہو چکے ہیں کیونکہ وہ بہت زیادہ خود غرض اور کارپوریٹ مفادات کے سرپرست بن چکے ہیں، وہ کوئی تبدیلی نہیں لا سکتے اور نہ ہی امید بحال کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 2022 میں جسٹن ٹروڈو کی حمایت اس شرط پر کی تھی کہ وہ سماجی بہبود کے کاموں پر اخراجات میں اضافہ کریں گے لیکن پولز بتاتے ہیں کہ وہ ووٹرز کا اعتماد کھو چکے ہیں۔خبر رساں ادارے کے مطابق علیحدگی کے اعلان کے باوجود جسٹن ٹروڈو فوری طور پر مستعفی نہیں ہوں گے اور نئے انتخابات کا اعلان کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق نیو ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کے اعلان کے بعد جسٹن ٹروڈو حکومت کو بجٹ پاس کرنے اور اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے ہاؤس آف کامنز میں اپوزیشن سے ایک نیا اتحادی تلاش کرنا ہوگا۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+