عالمی ادارہ صحت کے مطابق جنگ میں زخمی فلسطینیوں کا ایک چوتھائی حصہ پوری زندگی کیلیے معذور ہو چکا ہے

عالمی ادارہ صحت

نیوز ٹوڈے :   غزہ جنگ کے دوران زخمی ہونے والے 22 ہزار افراد پوری زندگی کیلیے معذور ہو چکے ہیں - عالی ادارہ صحت کی پیش کردہ رپورٹ کے مطابق غزہ جنگ میں زخمی ہونے والے افراد کا چوتھائی حصہ ہمیشہ کیلیے معذور ہو چکا ہے - اب ان کو اپنی ساری زندگی اس درد ، زخم اور تکلیف کے ساتھ گزارنا پڑے گی - عالمی میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی پیش کی گئی نئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری غزہ جگ میں معصوم فلسطینیوں کے ایک چوتھائی حصہ کو ایسے زخم لگے ہیں جو شاید ساری زندگی نہ بھر سکیں - رپورٹ کے مطابق ان زخمیوں میں سے اکثر کے جسم کے اعضاء کاٹنے پڑے اور کئی کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ جانے سے ساری عمر کیلیے معذور ہو گۓ - بعض کو دماغی چوٹیں لگیں اور کچھ جھلس گۓ -

عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق ایسے زخمی پوری زندگی مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہو سکتے -لیکن ڈبلیو ایچ او کی سوچ کے مطابق اگر ان کی لمبے عرصہ تک تیما داری کی جاۓ تو یہ معاشرے کے فعال افراد بن سکتے ہیں - رپورٹ میں بتایا گیا کہ غزہ کے 36 میں سے صرف 17 ہسپتال باقی بچے ہیں جہاں پر صرف عارضی علاج کیا جا رہا ہے - اور ان ہسپتالوں میں ضرورت کیلیے بیساکھیوں ، وہیل چیئرز اور بحالی کے دوسرے آلات صرف 13 فیصد دستیاب ہیں -

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+