جاپان نے دنیا کا پہلا لکڑی کا سیٹلائٹ خلا میں روانہ کر دیا ہے

لکڑی کا سیٹلائٹ

نیوز ٹوڈے :    جاپانی سائنسدانوں نے اس سیٹلائٹ کو 5 نومبر کو خلا میں بھیجا تھا۔کیوٹو یونیورسٹی اور Sumitomo Forestry کے سائنسدانوں نے یہ منفرد سیٹلائٹ تیار کیا ہے۔LegnoSat نامی اس سیٹلائٹ کی تیاری اپریل 2020 میں شروع ہوئی تھی جس کا مقصد ماحول دوست سیٹلائٹ تیار کرنا تھا۔

اس سیٹلائٹ کو اسپیس ایکس مشن کے ذریعے لانچ کیا گیا جو پہلے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر پہنچے گا اور وہاں سے زمین سے 250 میل اوپر پرواز کرے گا۔اس سیٹلائٹ کو خلا میں بھیجنے کا مقصد یہ ثابت کرنا ہے کہ ماحول دوست مواد کو خلائی تحقیق کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اس میں منگولیائی لکڑی کا استعمال کیا گیا ہے، جو اپنی مضبوطی کے لیے مشہور ہے۔ 10 کیوبک سینٹی میٹر والیوم سیٹلائٹ کو روایتی جاپانی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے اسمبل کیا گیا، جس سے گلو یا پیچ کی ضرورت ختم ہو گئی۔

دنیا کا پہلا لکڑی سے بنا سیٹلائیٹ خلا میں بھیج دیا گیا

اس کے اوپر سولر پینل لگائے گئے ہیں جبکہ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ سیٹلائٹ کی لکڑی خلابازوں کی صحت کو نقصان نہیں پہنچاتی ہے اور نہ ہی ISS آلات کے افعال کو متاثر کرتی ہے۔لانچ کے بعد 6 ماہ تک یہ سیٹلائٹ مختلف قسم کا ڈیٹا اکٹھا کرے گا، جس کو مدنظر رکھتے ہوئے Lignosat 2 تیار کیا جائے گا۔ماہرین کے مطابق خلا میں لکڑی زمین کی نسبت زیادہ پائیدار ہوسکتی ہے کیونکہ وہاں نمی یا آکسیجن موجود نہیں ہوتی جس کی وجہ سے لکڑی سڑ جاتی ہے یا پھول جاتی ہے۔

 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+